بلوچستان کے وکلاء کو منصوبےکے تحت نشانہ بنایاگیا،بلوچستان بار کونسل

August 09, 2022

کوئٹہ(اسٹاف رپورٹر)بلوچستان بار کونسل نے شہدائے آٹھ اگست کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہاہے کہ سانحہ آٹھ اگست دنیا کی تاریخ میں دہشت گردی کا بدترین واقعہ تھا۔ آج تک حکومت اور امن و امان بحال کرنے والے سیکورٹی ادارے ان دہشت گردوں کو گرفتار کرنے میں مکمل طورپر ناکام رہے۔ بلوچستان بار کونسل کے بیان میں کہاگیا کہ سانحہ 8 اگست میں بلوچستان کے وکلاء کو ایک سوچے سمجھے منصوبہ کے تحت نشانہ بنایا گیا۔اس واقعہ میں ہمارے 56 وکلاء شہید اور 92 کے قریب وکلاء زخمی ہوئے۔ دہشت گردی کے اس واقعہ کے خلاف سپریم کورٹ کے جج جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی سر براہی میں ایک کمیشن تشکیل دی گئی اور اس کمیشن کی رپورٹ میں دہشت گردی کے واقعات اور اداروں کی کارگردگی پر سوالات اٹھائے گئے لیکن بدقسمتی سے آج تک جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی کمیشن رپورٹ پر عملدرآمد نہیں کیا گیا اور آج بھی ملک دہشت گردی ،فرقہ واریت اور لاقانونیت کا شکار ہے ہمارے وکلاء کا قصور یہ تھا کہ انہوں نے ملک کے اندر آئین و قانون کی بالادستی کیلئے آواز بلند کی پرویز مشرف کے خلاف اور آئین کی بحالی تحریک کا آغاز بھی سرزمین بلوچستان سے ہوا اور تحریک میں سب سے بڑھ کر حصہ لینے والے وکلاء کو شہید کیا گیا بیان میں کہاگیا کہ بزدل قوتوں اور قاتل دہشت گردوں کا یہ خیال تھا کہ ان جیسے دہشت گردی واقعات کرکے بلوچستان میں عدل کے نظام کو سپوتاژ کریں گے۔ بلوچستان کے وکلاء آئین و قانون کی بالادستی کے نعرے سے پیچھے ہٹیں گے مگر بلوچستان کے وکلاء آج بھی باشعور ہیں اور آج بھی آٹھ اگست کے شہداء کے مشن، ملک کےاندر آئین و قانون کی بالادستی جمہوریت کی حقیقی معنوں میں بحالی جوڈیشری میں میرٹ اور جوڈیشری کے اندر کرپشن کے خاتمے کے لیے اپنی جدوجہد جاری رکھے ہوئے ہیں۔ بیان میں کہاگیا کہ بلوچستان بار کونسل سانحہ آٹھ اگست کے تمام شہداء کے خاندانوں کے ساتھ مکمل یکجہتی اور دلی تعزیت کا اظہار کرتے ہوئے قاتلوں کی فوری گرفتاری کا مطالبہ کرتی ہے۔ حکومت فوری طور پر سانحہ آٹھ اگست کے جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی کمیشن رپورٹ پر فوری طور پر عمل در آمد کرے۔بیان میں کہاگیاکہ بلوچستان بار کونسل کے زیر اہتمام شہدائے آٹھ اگست کی مناسبت سے تعزیتی ریفرنس یوم عاشور کی چھٹیوں کے بعد منعقد کیا جائیگا۔ جس کا اعلان بلوچستان بار کونسل کے اجلاس کے بعد کیا جائے گا۔