امریکا، مسلمانوں کے قتل کے الزام میں افغان باشندہ گرفتار

August 11, 2022

کراچی (نیوز ڈیسک) امریکی ریاست نیو میکسیکو میں چار مسلمان مردوں کے قتل کے الزام میں افغان تارک وطن شہری کو گرفتار کر لیا گیا۔ پولیس حکام کے مطابق 51سالہ مشتبہ شخص کا تعلق افغانستان سے ہے۔ پولیس کی ٹیم نے پہلے اس گاڑی کا سراغ لگایا جس کے بارے میں خیال کیا جاتا ہے کہ گھات لگا کر قتل کی وارداتوں میں اسی کااستعمال کیا گیا تھا۔ اس کے بعد اس گاڑی کے 51 سالہ ڈرائیور کو گرفتار کر لیا گیا۔مشتبہ شخص پر ابھی تک باضابطہ طور پر دو قتل کا الزام عائد کیا گیا ہے، جبکہ دو دیگر قتل کے کیس میں اسے اہم ملزم بنایا گیا ہے۔ البوکرک پولیس کی سربراہ ہیرالڈ میڈینا کا کہنا تھا،ڈرائیور کو حراست میں لے لیا گیا ہے اور قتل سے متعلق وہی ہمارا بنیادی ملزم بھی ہے۔پولیس حکام کا کہنا ہے کہ قتل کی وجہ فرقہ وارانہ یا پھر ذاتی رنجش ہوسکتا ہے تاہم فی الحال کچھ کہنا قبل از وقت ہے اور مزید تفتیش جاری ہے ۔ اس علاقے میں قتل کی چار وارداتوں میں سے پہلے شخص کو گزشتہ نومبر میں گولی مار کر ہلاک کر دیا گیا تھا، جبکہ باقی تین افراد کو پچھلے دو ہفتوں کے دوران قتل کیا گیا اور تمام متاثرین پاکستانی یا پھر افغان مسلمان تھے۔البوکرک کی مجموعی آبادی 565,000نفوس پر مشتمل ہے، جس میں تقریباً 5,000مسلمانوں کے مکانات ہیں۔ یہاں سلسلہ وار مسلم نوجوانوں کے قتل کی لہر سے شہر کی مسلم کمیونٹی میں کئی مہینوں سے خوف و ہراس پا یا جاتا ہے۔جن افراد کو اب تک قتل کیا گیا اس میں سے ایک 27سالہ محمد افضل حسین بھی تھے، جو شہرکے پلاننگ ڈائریکٹر بھی تھے۔ ان کے بھائی امتیاز حسین کا کہنا ہے کہ گرفتاری کی خبر سے ان کی برادری میں بہت سے لوگوں میں پھر اعتماد بحال ہوا ہے۔تاہم انہوں نے یہ بھی کہا کہ وہ اور ان کا خاندان اب بھی بہت سے جوابات کا انتظار کر رہے ہیں۔