• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

مسلم حکمران طاغوتی طاقتوں کے خلاف حسینیتؓ کا عَلم بلند کریں، مزمل حسین جماعتی

لوٹن (نمائندہ جنگ) جامعہ اسلامیہ غوثیہ لوٹن 23 ویسٹ بورن روڈ پر مہتمم ادارہ ہذا خطیب ملت اور سیکرٹری جنرل مرکزی جماعت اہلسنت یوکے اینڈ اوور سیز ٹرسٹ علامہ قاضی عبدالعزیز چشتی کی میزبانی میں شہدائے کربلاؓ کانفرنس کا انعقاد کیا گیا۔ خطیب اہل بیت سید مزمل حسین شاہ جماعتی نے بطور مہمان خصوصی خطاب کرتے ہوئے امام عالی مقامؓ کے افکار اور کردار کی روشنی میں اپنی زندگیوں کو ڈھالنے اور پر زور دیا۔ انہوں مسلم دنیا کے حکمرانوں پر زور دیا کہ وہ طاغوتی طاقتور کے خلاف حسینیت کا علم بلند کریں انہوں نے اجتماعی دعا کرائی کہ شہداء کربلا کے صدقے عالم اسلام کا بول بالا ہو پاکستان کو استحکام نصیب ہو، انہوں نے دعا کی کہ اللّٰہ پاک وطن عزیز کو ہر شر سے بچانے ، طوفان اور سیلاب کی ان آفات کو ٹالے۔ میزبان خطیب ملت علامہ قاضی عبدالعزیز چشتی نے شہداء کربلا کے حضور خوبصورت نذرانہ عقیدت پیش کیا اور کہا کہ وہ دعا گو ہیں کہ شہدائے کربلا کے طفیل ہمارے مسائل حل ہوں اور ہماری مشکلات دور ہوں، انہوں نے اس موقع پر جامعہ اسلامیہ غوثیہ کے مختلف منصوبوں کی تکمیل پر روشنی ڈالی جن سے کمیونٹی کو سروسز فراہم کی جارہی ہیں، پاکستان سے تشریف لائے ہوئے نقیب الاشرف صاحبزادہ سید محبوب محی الدین نے اپنے روح پرور خطاب میں نواسہ رسول امام عالی مقام حضرت امام حسین رضی اللّٰہ تعالٰی عنہ اور دیگر شہداء کربلاؓ کے حضور محبتوں اور عقیدتوں کے نذرانے نچھاور کیے گئے اور اہل بیتؓ کے ساتھ الفتوں کا اظہار کیا ۔ علامہ مولانا حسنات احمد مرتضیٰ (جرمنی) نے بھی خطاب کیا ۔علامہ قاضی عبدالعزیز چشتی کے صاحبزادے مہریہ اسکول کے پرنسپل نوجوان مسلم اسکالر قاضی ضیاء المصطفی نے انگریزی میں خوبصورت پیرائے میں حضرت امام حسین رضی اللّٰہ تعالیٰ عنہ اور حضرت امام حسن رضی اللّٰہ تعالٰی عنہ کے مقام اور مراتب کو اجاگر کیا اور اہلیت اطہارؓ سے محبت اور عقیدت کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ اس پروگرام میں آنے کی ایک وجہ محبت پنجتن پاک باالخصوص محبت حضرت امام حسین ہے، انہوں نے کہاکہ حضرت امام حسینؓ اور امام حسنؓ جنت کے شہزادے ہیں, یہ وہ دو شہزادے ہیں جن سے اللّٰہ پاک، رسولﷺ، حضرت علی رضی اللّٰہ عنہ اور حضرت فاطمہؓ محبت کرتی تھیں، انہوں نے واقعہ کربلا کے محرکات پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ یزید چاہتا تھا کہ امام حسین رضی اللّٰہ تعالٰی عنہ اس کے ہاتھ پر بیعت کریں لیکن یزید جو فاسق اور فاجر انسان تھا امام عالی مقام نے اس ملعون کے ہاتھ پر بیعت کرنے سے انکار کر دیا اور اسلام کے اصل عقائد کی بحالی کے لیے اپنی اور اپنے اہلبیتؓ کی جانوں کو قربان کر دیا اور ہمیشہ کے لیے سرخرو ہو گئے۔ قاضی ضیاء المصطفی کے پراثر خطاب کو بہت سراہا گیا۔ قاری شفیق الرحمان، قاری اور کامران نے تلاوت قرآن پاک کی، مبین چوہدری نے منظوم کلام پیش کیا اور اویس برادران نے نعتوں کے ہد یئے پیش کیے۔ قاضی عبدالرشید چشتی، صوفی راجہ عجائب، ملک آزاد نکیالوی سمیت متعدد نے درود و سلام کے نذرانے پیش کیے۔ شرکاء میں ڈپٹی لیڈر لوٹن کونسل راجہ محمد اسلم خان ، کوآرڈینیٹر کشمیر سالیڈیرٹی کمپین لوٹن حاجی چوہدری محمد قربان ، ڈاکٹر واصل، سید حسین شہید سرور، ممتاز بٹ، راجہ عبدالقیوم، زاہد چوہدری، کونسلر راجہ وحید اکبر، ریاض بٹ، چوہدری نثار، قاری راجہ عجائب، چوہدری عبدالقیوم، اسرار بٹ، چوہدری امتیاز، چوہدری محمد شریف، شبیر ملک، حاجی عید امین، خالق بٹ، ملک صابر حسین، راجہ محمد افضال، صاحبزادہ سید جواد حسین ،نذیر عباسی، ملک نوید، میاں غصنفر، وقار محبوب، راجہ خورشید، راجہ عبدالواحد، قاضی سعید ، اظہر محمود، راجہ اشرف عباسی ،احسان سبہانی، عمر شبیر، سمیت بہت بڑی تعداد میں کمیونٹی نے شرکت کی ، اس موقع پر لنگر شریف کا احسن اہتمام کیا گیا تھا، قاضی سراج اور عرفان احمد نے میزبانی کا فریضہ انجام دیا۔
یورپ سے سے مزید