اے لیول کے نتائج والا دن طلبا کیلئے دکھ سے آزاد تجربہ نہیں ہوگا، ٹاپ گریڈز میں کمی ہونے کے خدشات

August 17, 2022

لندن (پی اے) وبا کے بعد امتحانات کے انتظامات کی واپسی کا مطلب ہے کہ اے لیول کے نتائج والا دن طلبہ کے لئے دکھ سے آزاد تجربہ نہیں ہوگا۔ یہ وارننگ یونیورسٹیز اینڈ کالجز ایڈمیشنز سروس نے دی ہے۔ اس نے کہا ہے کہ یونیورسٹی میں جگہ کے لئے اس سال کی دوڑ کے اب تک ایک سب سے بڑے مقابلے کی توقع ہے 40فیصد طلبہ کے بارے میں باور کیا جاتا ہے کہ وہ ایک کورس میں جگہ حاصل کرنے کے لئے کلیئرنگ سسٹم کا استعمال کرینگے۔ سروس کی چیف ایگزیکٹو افسر کلیئر مرچنٹ نے یہ بھی کہا ہے کہ بڑھتے ہوئے مصارف زندگی کے باعث یونیورسٹی کے مستقبل کے طلبہ کی دو تہائی تعداد پہلے ہی جزوقتی کام کے بارے میں سوچ رہی ہے، ہائر ایجوکیشن پالیسی انسٹی ٹیوٹ کی میزبانی میں ایک ویبنر میں انہوں نے کہا ہے کہ جبکہ سروسز کی فرسٹ چوائس لینے والے طلبہ کی ریکارڈ یا ریکارڈ سطح کے قریب سطح کی توقع ہے یہ تجربہ ہر ایک کے لئے آسان نہیں ہوگا اور طلبہ کے لئے سپورٹ کی ضرورت ہوگی۔ سروس نے اعتراف کیا ہے کہ اس سال طلبہ کے لئے آفر کی یونیورسٹیوں کی اپروچ محتاط رہی ہے۔ ستمبر میں انگلینڈ کے لئے اگزام ریگولیٹر اوف قیول نے اعلان کیا تھا کہ اس سال گریڈز کا مقصد 2021ء اور 2019ء کے درمیان مڈوے پوائنٹ کی عکاس ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ درمیانی پوزیشن پر واپسی اور جیسا کہ اوف قیول نے کہا ہے کہ مڈپوائنٹ تکلیف سے آزاد نہیں ہونے جا رہا اور ان کے خیال میں تکلیف سے آزاد کی بات کرنا بچکانہ بات ہوگی۔ اور ان کے خیال میں طلبہ کے ریکارڈ یا ریکارڈز کے قریب فرسٹ چوائس لینے کو دیکھنا بڑی مثبت خبر ہوگی۔ لیکن اسی طرح ہم سب جانتے ہیں کہ مڈ پوائنٹ کو واپسی ضروری ہے تاہم یہ آسان نہیں ہے۔ ویک اینڈ پر شائع ہونے والی رپورٹ میں یونیورسٹی آف بکنگھم کے سینٹر فار ایجوکیشن اینڈ ایمپلائمنٹ کے ڈائریکٹر پروفیسر ایلن سمتھر نے کہا ہے کہ 2021ء کے مقابلے میں 80 ہزار کم ٹاپ گریڈز ہو سکتے ہیں جسکا مطلب ہے کہ کوئی 40 ہزار طلبہ اپنے کورس یا چوائس کی یونیورسٹی سے محروم ہو سکتے ہیں۔ کلیئر مرچنٹ نے کہا ہے کہ ویب سائٹ کا استعمال کرتے ہوئے ٹریکنگ کے ذریعے طلبہ جانتے ہیں کہ تقریباً 40 فیصد کی اس سال کلیئرنگ کے استعمال کی توقع ہے۔