پاکستان کا برطانیہ کے برابر رقبہ سیلاب کے پانی میں ڈوبا ہوا ہے، سینیٹر عبدالقیوم

September 25, 2022

برمنگھم (آصف محمود براہٹلوی) پاکستان کو درپیش چیلنجز کا مقابلہ کرنے کیلئے تمام سیاسی قیادت اور اداروں کو اپنے ذاتی مفادات بالائےطاق رکھ کر ملکی مفاد کو ترجیح دینا ہوگی، اوورسیز کمیونٹی نے ہمیشہ مشکل میں اپنے پاکستانی بہن بھائیوں کا ساتھ دیا، زلزلہ ہو سیلاب ہو، اوورسیز نے ہمیشہ دل کھول کر مدد کی۔ ان خیالات کا اظہار قائداعظم ٹرسٹ برطانیہ کے زیراہتمام سینیٹر جنرل (ر)عبدالقیوم ،شہزاد مینڈی، سجاد خان نے اپنے اعزاز میں عشائیہ میں کیا۔ میزبان راجہ اشتیاق خان، آزاد کشمیر کے سابق وزیر راجہ جاوید اقبال خان، ملک فتح خان اور دیگر بھی عشائیہ میں شریک تھے۔جنرل (ر) سینیٹر عبدالقیوم خان کا کہنا تھا اس وقت تین چوتھائی پاکستان جو کہ برطانیہ کے برابر بنتا ہے، پانی میں ڈوبا ہوا ہے، ہمیں مل کر ملک کو مسائل سے نکالنا ہوگا، ہمیں اپنے ملک پر فخر ہے جس نے سرکاری اسکولوں اور ٹاٹ کے اسکولوں میں بیٹھ کر تعلیم حاصل کرنے والوں کے سینوں پر تمغے سجائے، عزتوں سے نوازا، ملک میں کوئی بھی آفت آئےتو پاک فوج کے جوان ملک کی خدمت کرتے ہیں، یہی ملک کا اصل اور منظم ادارہ ہے، سائوتھ ایشیا ریجن ہمیشہ سیکورٹی رسک رہا ہے، پاک فوج کی بدولت پاکستان کی عالمی سطح پر پہچان ہے اور ملک محفوظ ہے۔ PDM کی موجودہ حکومت اور خاص کر وزیراعظم شہباز شریف اور بلاول بھٹو جیسے نوجوان وزیر خارجہ کی بدولت عالمی برادری بڑھ چڑھ کر پاکستان کے سیلاب زدگان کی امداد کر رہی ہے۔ ن لیگ پنڈی کے رہنما سجاد خان کا کہنا تھا گلوبل وارمنگ کی وجہ سے ملک کو ناقابل تلافی نقصان پہنچا ہے، اب عالمی برادری کو مل کر اس صورتحال پر قابو پانا ہوگا، ماحولیاتی تبدیلی کیلئے کی جانے والی کوششوں کے حوالے سے پاکستان کی خدمات کو عالمی برادری نے سراہاہے تاہم ہمیں اس سےبڑھ کرفیصلےکرنا ہوں گے، سجاد خان کا کہنا تھا آنے والے وقتوں میں میاں نواز شریف کی قیادت میں مسلم لیگ ن بڑی اکثریت حاصل کرکے مضبوط حکومت تشکیل دے گی۔ میزبان چیئرمین قائداعظم ٹرسٹ راجہ اشتیاق خان کا کہنا تھا کہ ہم نہ صرف معزز مہمانوں کو خوش آمدید کہتے ہیں بلکہ ہماری ہمیشہ کوشش رہی ہے کہ پاکستان کی مدد کی جائے، پاکستان ہماری مدرلینڈ ہے برطانیہ ہوم لینڈہے، ہم پاکستان میں پیدا ہوئے، برطانیہ نے پرورش کیا، ہم دو ملکوں کے شہری ہیں۔ آخرمیں متاثرین سیلاب کی مدد کیلئے فنڈ ریز کیا گیا اور مرحومین کیلئے دعائیں کی گئیں۔