متاثرین کینال ویو ہاؤسنگ سوسائٹی کا مطالبات کیلئے احتجاج

September 25, 2022

پشاور(جنگ نیوز)متاثرین کینا ل ویو ہاؤسنگ سوسائٹی ناصر باغ روڈ پشاور نے سٹار مارکیٹنگ اور بلڈرز سید عارف ʼ سلمان فدا اور شہزاد کی جانب سے متاثرین کے کروڑوں روپے ہڑپ کرنے کیخلاف پشاور پریس کلب کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کیا۔ مظاہرے میں متاثرین کی بڑی تعداد شریک ہوئی جنھوں نے ہاتھوں میں پلے کارڈز اور بینرز اٹھا رکھے تھے جن پرسٹار مارکیٹنگ اور بلڈرز سلمان فدا،سید عارف و دیگر کیخلاف نعرے درج تھے۔مظاہرین نے اس موقع پر سٹار مارکیٹنگ اور بلڈرز کیخلاف شدید نعرے بازی بھی کی ۔ مظاہرین نے میڈیا کو بتایا کہ سٹار مارکیٹنگ نے سینکڑوں متاثرین سے 18ـ2017 میں ناصر باغ روڈ پر شروع کئے گئے کینال ویو نامی ہاؤسنگ سوسائٹی کے نام پر کروڑوں روپے بکنگ کی مد میں وصول کئے،پراجیکٹ کے بلڈرز میں پی ٹی آئی کے سینٹر فدا محمد کے بیٹے سلمان فدا،سید عارف اور شہزاد نامی شامل ہیں،کروڑوں روپے وصول کرنے کے بعد سٹار مارکیٹنگ اور بلڈرزنے گزشتہ پانچ سال سے پراجیکٹ پر کوئی کام نہیں کیا اور رابطہ کرنے پر مختلف حیلے بہانے کرتے ہیں ۔ متاثرین نے کہاکہ جن لوگوں کے پیسے لوٹے گئے ان میں بیوائیں ، یتیم ، سرکاری افسران، صحافی،پولیس افسران،نوکر پیشہ افراد سمیت ایسے لوگ شامل ہیں جنھوں نے عمر بھر کی جمع پونجی اس پراجیکٹ میں لگائی لیکن آج وہ در در کے دھکے کھانے پر مجبور ہیں۔مظاہرین نے بتایا کہ اس حوالے سے انھوں نے عدالت کا دروازہ بھی کھٹکھٹایا ہے اور انہیں عدالت سے انصاف کی امید ہے۔مظاہرین نے کہاکہ اگر انہیں اپنی رقم کے عوض پلاٹ نہیں دئے گئے تو ہر حد تک جانے کو تیار ہیں،عدالتی کارروائی کیساتھ ساتھ سٹار مارکیٹنگ اور بلڈرز کیخلاف سلسلہ وار احتجاج بھی جاری رہیگا جس میں مزید شدت لائی جائیگی اور صوبے میں سٹار مارکیٹنگ کا آپریشن بند کر دینگے اور اس ضمن میں حالات کی خرابی کی تمام تر ذمہ داری سٹار مارکیٹنگ اور بلڈرز پر عائد ہو گی۔انہوںنے کہاکہ تمام مراحل سے گزرنے اور تمام لوازمات پورے کرنے کے باوجود پی ڈی اے کی جانب سے پراجیکٹ کیلئے این او سی جاری نہ کرنا بھی ایک سوالیہ نشان ہے،ہمارا مطالبہ ہے کہ پی ڈی اے متاثرین کی مشکلات کو مد نظر رکھتے ہوئے فوری طور پرکینال ویو ہاؤسنگ سوسائٹی کو این ا و سی جاری کرے اور بلڈرز کو ترقیاتی کام شروع کرنے کے احکامات دے اور سٹار مارکیٹنگ پر صوبے میں پابندی لگائی جائے جب تک یہ کنال ویو سوسائٹی مسئلے کو حل نہیں کرتے۔