پشاور (نیوز رپورٹر) پشاور ہائی کورٹ نے دوہرے قتل کے الزام میں عمرقید کی سزاء پانے والے ملزم کی اپیل خارج کرتے ہوئے ماتحت عدالت کا فیصلے کو درست قرار دیدیا۔ کیس کی سماعت پشاور ہائیکورٹ کے جسٹس صاحب زادہ اسد اللہ اور جسٹس خورشید اقبال پر مشتمل دو رکنی بنچ نے کی۔ مدعی مقدمہ شہزاد کے وکیل نے عدالت کوبتایا کہ ملزم فرمان اللہ عرف کوٹے نے سابقہ دشمنی پر فائرنگ کر کے دو افراد عظیم اللہ اور الطاف کو قتل کیا۔واقعہ 21 جون 20222کو تھانہ تہکال کی حدود میں پیش آیا تھا جس کے بعد ملزم کو حراست میں لیا گیا جبکہ دو دیگر ملزمان تاحال روپوش ہیں ۔عدالت نے جرم ثابت ہونے پر ملزم کو دو بار عمر قید اور 15 لاکھ روپے جرمانے کی سزا سنائی۔ ماتحت عدالت نے 26 مارچ کو فیصلہ سنایا ملزم نے فیصلے کے خلاف اپیل دائر کی ۔مدعی مقدمہ کے وکیل کے مطابق ملزم کے خلاف ٹھوس شواہد موجود ہیں اپیل خارج کی جائے ، عدالت نے فیصلے میں لکھا ہے کہ پراسیکیوشن نے اپنے شواہد کا کامیاب دفاع کیا ماتحت عدالت کا فیصلہ متوازن اور صحیح شواہد پر مبنی ہے اور ہائی کورٹ کو فیصلے میں مداخلت کے لیے کوئی موقع نہیں چھوڑا ہے ، عدالت نے ملزم کی سزاء کے خلاف دائر درخواست خارج کردی اور ماتحت عدالت کے فیصلے کو برقرار رکھا۔