پشاور(جنگ نیوز)محکمہ زراعت حکومتِ خیبر پختونخوا اور فوڈ سکیورٹی اینڈ ایگریکلچر سینٹر آف ایکسیلینس کے درمیان زرعی تحقیق، جدید ٹیکنالوجی کے فروغ اور کسانوں کی استعدادِ کار میں اضافے کے لیے ایک مفاہمتی یادداشت پر دستخط کیئے گئے۔ اس حوالے سے جمعہ کے روز پشاور میں ایک پر وقار تقریب کا انعقاد کی گیا جس میں محکمہ زراعت کی جانب سے سیکرٹری زراعت ڈاکٹر عنبر علی خان جبکہ فوڈ سکیورٹی اینڈ ایگریکلچر سینٹر آف ایکسیلینس کی جانب سے سی ای او حسن اکرم نے یاداشت پردستخط کیے۔ مفاہمتی یادداشت کے تحت خیبر پختونخوا میں زیتون کی کاشت کے فروغ، زیتون ماڈل فارمز کی بہتری، موسمیاتی تبدیلیوں، زراعت کے نفاذ اور جدید زرعی طریقوں کو متعارف کرانے کے لیے مشترکہ اقدامات کیے جائیں گے۔ اس اشتراک سے صوبے میں زرعی شعبے کو جدید تقاضوں سے ہم آہنگ کرنے میں مدد ملے گی۔ معاہدے کے مطابق محکمہ زراعت کی ریسرچ وِنگ کو کسان دوست اور آئی سی ٹی پر مبنی زرعی نظام میں تبدیل کیا جائے گا، زرعی تربیت اور کسانوں کو فراہم کی جانے والی خدمات کو ڈیجیٹائز کیا جائے گا جبکہ شواہد اور تشخیصی بنیادوں پر خدمات کی فراہمی کو مزید مؤثر بنانے پر اتفاق کیا گیا ہے۔ اس موقع پر طے پایا کہ فوڈ سکیورٹی اینڈ ایگریکلچر سینٹر آف ایکسیلینس محکمہ زراعت کے افسران اور فیلڈ سٹاف کی تربیت، جدید زرعی ٹیکنالوجی اور آلات کی فراہمی، موسمیاتی سمارٹ زراعت کے فروغ اور ڈیٹا کلیکشن و استعدادِ کار میں بہتری کے لیے تکنیکی معاونت فراہم کرے گا۔