سوئٹز لینڈ میں خواتین کی مدت ملازمت مردوں کے برابر

September 27, 2022

جنیوا (اے ایف پی) سوئٹزلینڈ میں ووٹرز نے گزشتہ روز ایک انتہائی متنازع پینشن اصلاحاتی منصوبے کو تسلیم کرلیا ہے، اس اصلاحاتی قانون کے تحت خواتین کی ریٹائرمنٹ کی عمر میں اضافہ ہوگا اور مدت ملازمت مردوں برابر ہوجائے گی۔ ووٹرز نے جدید طریقے سے فارمنگ کے طریقہ کار فیکٹری فارمنگ پر پابندی کی مخالفت کردی۔ حتمی نتائج کے مطابق سوئس شہریوں نے 25 برس میں پہلی بار معمولی اکثریت سے پنشن اصلاحاتی سسٹم کیلئے حکومتی منصوبے کو منظور کرلیا ہے۔ ملک میں اولڈ ایچ سکیورٹی سسٹم کو مستحکم کرنے کیلئے کئی عرصے سے کوششیں کی جارہی ہیں، دوسری جنگ عظیم کے بعد پیدا ہونے والے افراد ریٹائرمنٹ کی عمر کو پہنچ رہے اور اوسط عمر میں اضافے کے بعد اولڈ ایج سکیورٹی سسٹم کو دبائو کا سامنا ہے۔ اس سے قبل خواتین کی ریٹائرمنٹ کی مدت میں اضافے کیلئے دو بار ووٹنگ کی جاچکی ہے تاہم 2004اور 2017میں ہونے والی دو علیحدہ علیحدہ ووٹنگ ناکام ہوگئی تھی۔ اتوار کے روز ہونے والی ووٹنگ میں بھی 50.57فیصد افراد نئے قانون کے حق میں ووٹ دیا جس کے بعد خواتین کی ریٹائرمنٹ کی مدت میں ایک برس کا اضافہ ہوجائے گا۔ اس قانون کے بعد خواتین اب 65 برس کی عمر تک ملازمت کرسکیں گے اور اس کے بعد ہی انہیں پنشن دی جائے گی۔