تنخواہوں کے تنازع پر رائل میل کے 115000 ورکرز کی 48 گھنٹے کی ملک گیر ہڑتال

October 02, 2022

لندن (پی اے) تنخواہوں کے بڑھتے ہوئے تنازعے پر رائل میل ورکرز نے 48گھنٹے کی ہڑتال شروع کرنے کے بعد رائل میل ڈلیوری اینڈ سارٹنگ دفاتر کے باہر پکٹ لائن لگا دی ہیں۔ کمیونیکیشن ورکرز یونین (سی ڈبلیو یو) کے اراکین نے ملک بھر میں واک آئوٹ کیا ہے، جس سے پوسٹ کی ڈلیوری کو نشانہ بنایا گیا ہے۔ جمعرات کو دونوں فریقین کا اجلاس ہوا تھا لیکن اس اجلاس میں تنخواہوں کے تنازع کو حل کرنے کے حوالے سے کسی پیش رفت کے آثار دکھائی نہیں دیئے۔ اس صورت حال کے پیش نظر یونین آئندہ ہفتوں میں صنعتی اقدام کو تیز تر کرنے کیلئے پلاننگ کر رہی ہے۔ کمیونی کیشن ورکرز یونین کا کہنا ہے کہ اس کے تقریباً 115000اراکین کا واک آئوٹ دیگر شعبوں کے جاری طویل تنازعات میں اس سال کی سب سے بڑی ہڑتال کی کارروائی ہے۔ اس تنازع کے پھیلائو کی وجہ سے اکتوبر اور نومبر میں مختلف دنوں میں 19دنوں کی ہڑتالوں کا اعلان کیا گیا ہے، جواس تنازع کی سنگینی کو ظاہر کرتا ہے۔ سی ڈبلیو یو کے جنرل سیکرٹری ڈیو وارڈ نے کہا کہ یہ ایک اہم اعلان ہے لیکن یہ ایک کارووائی ہے، جو وائل میل گروپ کی جانب سے ہمارے ورکرز کے ساتھ سلوک پر کارکنوں کے غصے اور استعال کی سطح سے مطابقت رکھتی ہے۔ رائل میل گروپ کے چیف ایگزیکٹو پوسٹل ورکرز کے ساتھ ایسا سلوک کر رہے ہیں، جیسے وہ احمق ہوں۔ انہوں نے کہا کہ یہ وہی لوگ ہیں، جنہوں نے ملک کو منسلک رکھا ہے اور جو رائل میل کو واپس ریکارڈ منافع پر واپس لائے ہیں۔ ڈیرڈ وارڈ نے کہا کہ برطانیہ میں پوسٹل ورکرز کو اب اپنی ملازمتوں اور برطانیہ میں ہر گھر اور کاروبار کو فراہم کردہ سروسز کو بچانے کیلئے اپنی بقا کی جنگ کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہر کسی کو اپنے لوکل پوسٹل ورکر کیلئے کھڑا ہونا چاہئے۔ رائل میل گروپ کے ترجمان نے کہا کہ اس میں کوئی شک و شبہ نہیں کیا جا سکتا کہ کمیونی کیشن ورکرز یونین کی جانب سے 19 دنوں کا صنعتی اقدام لاپروائی پر مبنی ہے، جس سے ہماری مالی پوزیشن کمزور اور اس کے اراکین کی جاب سیکورٹی پر اثرات پڑے ہیں۔ یونین کے صنعتی اقدام سے رائل میل کو یومیہ ایک ملین پونڈ کا نقصان ہو رہا ہے۔ ترجمان نے کہا کہ ہم مسابقت والی مارکیٹ میں آپریٹ کرتے ہیںاور ہمارے کسٹمرز کے پاس چوائسز ہوتے ہیں۔ رائل میل ورکرز کی جانب سے مسلسل ہڑتال کی کارروائی ہمارے کسٹمرز کو بعد کے بجائے جلد ہی سروسز کا چوائس کرنے پر مجبور کر دے گی۔ انہوں نے کہاکہ اے سی اے ایس کے ذریعے ہماری جانب سے مذاکرات میں داخل ہونے کیلئے کھلی دعوت ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے لوگوں کیلئے ضروری ہے کہ رائل میل کی لیڈر شپ ایک بزنس کے طور پر رائل میل کو در پیش مشکل صورت حال کا ادراک کرے اور وہ حقیقت کو پہچانے اور انتہائی مسابقت والی مارکیٹ میں کسٹمرز کی ڈیمانڈ کے مطابق بزنس کو ڈھالنے کیلئے درکار تبدیلیوں پر فوری طور پر مشغول ہو جائے۔ رائل میل ترجمان نے کہا کہ یونین کی جانب سے ہزتال کا اقدام لوگوں کیلئے بھی پریشانی اور مشکلات کا سبب بنے گا۔ انہوں نے کہا کہ ہم سی ڈبلیو یو کی جانب سے جاری صنعتی اقدام کے نتیجے میں پوسٹ ڈلیوری میں کسی قسم کی تاخیر اور تکلیف پر انتہائی معذرت خواہ ہیں اور ہم کسی بھی تاخیر کو کم کرنے اور لوگوں و برنسز کو مربوط رکھنے کیلئے ہر ممکن کوشش کر رہے ہیں۔