شہدائے اکتوبر کی برسیاں مشترکہ طور پر منائی جائیں گی، نصر اللہ زیرے

October 02, 2022

کوئٹہ ( پ ر) پشتونخواملی عوامی پارٹی ضلع کوئٹہ کے ضلعی کمیٹی کاماہانہ اجلاس پارٹی کے صوبائی سیکرٹری ورکن صوبائی اسمبلی نصراللہ خان زیرے کی صدارت میں منعقد ہوا ۔ جس میں پارٹی کے صوبائی سینئر نائب صدر محمد عیسیٰ روشان ، صوبائی ڈپٹی سیکرٹریز سید قادر آغا، فقیر خوشحال کاسی سمیت پارٹی کے ضلعی ایگزیکٹوز اور ضلعی کمیٹی کے اراکین نے کثیر تعداد میں شرکت کی ۔ اجلاس میں تنظیمی امور سمیت مختلف نکات کا جائزہ لیا گیا اور 7اکتوبر 1983کے شہدا جمہوریت اور 11اکتوبر 1991کے شہدا ئےوطن کی برسیاں پارٹی فیصلے کے مطابق مشترکہ طور پر منانے اور 7اکتوبر جمعہ سہ پہر 3بجے میٹروپولیٹن کارپوریشن کوئٹہ کے سبزہ زار پر جلسہ عام کے انتظامات کیلئے فیصلے کئے گئے اور مختلف کمیٹیوں کی تشکیل کرتے ہوئے انہیں ذمہ داریاں سونپی گئیں اورضلع کوئٹہ کے مختلف علاقائی یونٹوں کے علاقائی ایگزیکٹوز، علاقائی کمیٹیوں اور اس کے بعد فوری طور پر ابتدائی یونٹوں کے اجلاسوں کے انعقاد کا فیصلہ کیا گیا اور جلسے کے دن ہر علاقے سے کارکن جلوسوں کی شکل میں جلسہ عام میں شرکت کرنے اور رابطہ مہم تیز کرنے کے فیصلے کیئے گئے ۔ اجلاس سے پارٹی کے صوبائی سینئر نائب صدر محمد عیسیٰ روشان اور صوبائی سیکرٹری رکن صوبائی اسمبلی نصراللہ خان زیرے نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ عظیم شہدا اور عظیم قومی اکابرین کی یاد منانا درحقیقت اس دن کی مناسبت سے قوم کے قومی ارمانوں کی تکمیل کیلئے نئے ولولے کیساتھ جدوجہد کو آگے بڑھانے اور اپنے عزم کا اعادہ کرنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سالار شہدا خان شہید عبدالصمد خان اچکزئی ، توبہ اچکزئی کے شہدا ، ظریف شہید ، 7اکتوبر 1983اور 11اکتوبر1991کے شہدا ،قلعہ عبداللہ اور گلستان کے شہدا ، اپریل2000پشتون آباد کے شہدا ، ارمان لونی شہید ، عارف وزیر شہیداور ملی اتل ملی شہید عثمان خان کاکڑ کی شہادت تک کے سانحات پشتون قومی تحریک کے قومی تاریخ کے وہ المناک اور دردناک واقعات ہیں جن کی شہادتوں نے ہمارے وطن ، ہماری قوم اور ہماری تحریک کوتاریخ کے انتہائی بڑے نقصانات سے دوچار کردیا لیکن دوسری طرف ان عظیم رہنماوں اور غیور کارکنوں کی شہادت پشتون قومی تحریک کی سیاسی جمہوری جدوجہد کیلئے ہر سطح پر تقویت کے باعث بنے ۔ انہوں نے کہا کہ پارٹی عہدیداروں اور کارکنوں کو سوشل میڈیا پر پارٹی امور کو زیر بحث لانے اور ان پر ہر قسم کے تبصرے کرنے سے گریز کرتے ہوئے پارٹی نظم وضبط کی پابندی کرنی ہوگی ۔ کسی عہدیدار اور کارکن کو پارٹی آئین کے تحت یہ حق حاصل نہیں کہ وہ سوشل میڈیا کے پلیٹ فارم پر پارٹی امور کے متعلق رائے زنی کرے۔