ایک انگریز پاک فوج میں میجر کے رینک تک کیسے پہنچا؟

October 03, 2022

پاکستان کے مایہ ناز معلم جیفری لینگ لینڈز پاک فوج میں میجر کے عہدے سے ریٹائر ہونے والے انگریز ہونے کا اعزاز اپنے پاس رکھتے ہیں، انہوں نے 1917 میں‌ انگلینڈ کے ایک قصبے میں‌ آنکھ کھولی، لیکن ان کی زندگی کا اختتام زندہ دلانِ لاہور میں سال 2019 میں ہوا۔

جیفری لینگ لینڈز کے والد اینگلو امریکی کمپنی کے ملازم تھے اور والدہ کلاسیکی رقص کی ماہر تھیں۔ وہ ایک سال کے تھے تو ان کے والد ہسپانوی فِلو نامی وبائی مرض کے باعث دنیا سے رخصت ہوگئے، 1927 میں ان کی والدہ بھی سرطان سے شکست کھا کر فانی دنیا سے کوچ کر گئیں۔


کم عمری میں ہی والدین کا سایہ سَر سے اُٹھ گیا تو قریبی رشتہ داروں نے جیفری کی تعلیم کا خرچہ اٹھایا، نانا کے انتقال کے بعد وہ اپنے قریبی عزیز کے ہاں پلے بڑھے اور ان کی مدد سے تعلیم حاصل کی۔

اے لیول کے بعد دوسری جنگِ عظیم میں جیفری فوج میں بھرتی ہوگئے، 1944 میں ان کو ہندوستان بھیجا گیا، جہاں انہوں نے بنگلور میں قیام کیا۔

1947 میں تقسیم ہند کے بعد جیفری نے پاکستان آنے کا فیصلہ کیا اور وہ پاکستان چلے آئے اور راولپنڈی میں پاک فوج سے منسلک ہوگئے، جیفری پاک فوج میں میجر کے عہدے سے ریٹائر ہوئے۔

ریٹائرمنٹ کے بعد اس وقت کے وزیراعظم ایوب خان نے انہیں پاکستان میں رہنے کی پیشکش کی جسے انہوں نے قبول کرلیا، لاہور میں وہ ایچیسن کالج میں بطور معلم ریاضی اور سائنس کے مضامین پڑھاتے رہے، اس شعبے سے وہ 25 سال منسلک رہے۔

اپریل 1979ء میں اس وقت کے صوبہ سرحد اور موجودہ خیبرپختونخوا کے وزیراعلیٰ کی فرمائش پر شمالی وزیرستان میں کیڈٹ کالج رزمک میں بطور معلم پڑھاتے رہے۔ یہ عرصہِ معلمی اپریل 1979 سے ستمبر 1989 پر محیط رہا۔

اس برطانوی فوجی افسر کا پاکستان میں مستقل قیام اور تعلیم کے میدان میں ان کی خدمات کا اعتراف کرتے ہوئے حکومتِ پاکستان نے انہیں نشانِ امتیاز اور ہلالِ امتیاز سے نوازا۔

جیفری کی 101ویں سالگرہ پر اس وقت کے وزیراعظم عمران خان نے اپنے استاد کو مبارک دیتے ہوئے کہا تھا جو لگن اور کام کرنے کا جذبہ آپ نے ہمیں سکھایا اس کیلئے ہم آپ کے شکر گزار ہیں۔

پاکستان کے مایہ ناز معلم جیفری لینگ لینڈز 101 برس کی عمر میں 2019 میں لاہور میں انتقال کر گئے تھے۔