اساتذہ .......معمار قوم!

October 07, 2022

’’تعلیم میں تبدیلی کا آغاز اساتذہ سے ہوتا ہے‘‘اس تھیم کے ساتھ پاکستان سمیت دنیا بھر میں اساتذہ کا عالمی یوم منایا گیا۔ اس دن کی مناسبت سے منعقدہ مختلف تقاریب میں نسل نو کی تعمیر و ترقی، تربیت سازی، کردار کی تشکیل میں اساتذہ کے کلیدی کردار اور ان کے ساتھ عزت و احترام کا رشتہ استوار کرنے پر روشنی ڈالی گئی۔ اسلام آباد میں اساتذہ کی تنظیموں نے اپنے مطالبات کے حق میں مظاہرہ بھی کیا۔تدریس وہ پیشہ ہے جسے دین اسلام ہی نہیں دنیا کے تمام مذاہب اور معاشروں میں نمایاں مقام حاصل ہے۔ امیر المومنین حضرت عمرؓ سے پوچھا گیا ’’اتنی بڑی اسلامی مملکت کے خلیفہ ہونے کے باوجود آپؓ کے دل میں کوئی حسرت باقی ہے‘‘ آپؓ نے فرمایا ’’ کاش میں ایک معلم ہوتا‘‘ سکندر اعظم سے کسی نے پوچھا کہ وہ اپنے استاد کی اس درجہ تعظیم کیوں کرتا ہے؟ تو اس نے جواب دیا اس کے والدین اسے آسمان سے زمین پر لائے، جبکہ استاد نے اس کو زمین سے آسمان کی بلندیوں تک پہنچایا۔‘‘ ماضی میں بلاشبہ اساتذہ نے معاشرے کی تعلیم و تربیت میں ایک عہد ساز کردار ادا کیا۔صد افسوس کہ گزرے وقت کے ساتھ زندگی کے دیگر شعبوں کی طرح وہ بھی اخلاقی پستی اور مادیت پرستی کا شکار دکھائی دیتا ہے۔ استاد اور شاگرد کے بے لوث عزت و احترام کے رشتے بھی ماند پڑرہے ہیں۔ ایک طرف سرکاری سکولوں اور کالجوں سے معیار اٹھ رہا ہے تو دوسری طرف نجی تعلیمی اداروں نے تعلیم کو کاروبار بنادیا ہے یہ بات قابل ذکر ہے کہ تدریس محض پڑھنے، پڑھانے، لکھنے لکھانے یا معلومات کے تبادلے کا نام ہی نہیں یہ علوم و افکار کی تبلیغ و ترویج کا ایک مقدس وسیلہ ہے ضرورت اس امر کی ہے کہ معماران قوم کی قدر کی جائے ان کے جائز مسائل ترجیحی بنیادوں پر حل کئے جائیں۔ اساتذہ کی تعظیم و تکریم میں اضافے کے لئے مختلف پروگرام تشکیل دیئے جائیں۔ معیاری تعلیم کے فروغ کے لئے اساتذہ کی عالمی شہرت یافتہ تعلیمی اداروں سے ٹریننگ کرانی چاہئے۔