برطانیہ: ہم جنس پرست جوڑے کو ہراساں کرنے پر باس کو جرمانہ

December 03, 2022

لندن(نیوز ڈیسک)برطانیہ میں ہم جنس پرست جوڑے ٹم جیورننک اور ان کے ساتھی مارکو سکیٹینا کو ریسٹورنٹ کے منیجر کی جانب سے ہراساں کیے جانے پر ایک لاکھ 24 ہزار 835 پاؤنڈ جرمانہ عائد کردیا گیا جو تقریباً پاکستانی 3 کروڑ 30 لاکھ روپے سے زائد بنتے ہیں۔ عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق ٹم جیورننک اور ان کے ساتھی مارکو اسکیٹینا لندن ایک اطالوی ریسٹورنٹ پیاٹو میں کام کرتے تھے جہاں ریسٹورنٹ کا منیجر مہینوں سے ہم جنس پرست جوڑے کو ہراساں کر رہا تھا۔ہم جنس پرست جوڑے نے تنگ آکر استعفیٰ دےدیا اور ملازمتوں سے متعلق ٹریبیونل سے رجوع کیا جس میں انھوں نے منیجر پر طعنہ زنی، ہراساں کرنے اور جنسی رجحان کی بنیاد پر امتیازی سلوک کا الزام عائد کیا تھا۔ٹریبونل کو بتایا گیا کہ منیجر کے مسلسل نازیبا سلوک اور ہراسانی پر احتجاج کیا تو اُس نے خود کو مافیا کا آدمی قرار دیتے ہوئے ٹم جیورننک کو دھمکی دی کہ وہ ان کے ساتھی مارکو اسکیٹینا کو قتل کردے گا۔ہم جنس پرست جوڑے نے ٹریبونل کے سامنے منیجر کی دھمکی آمیز ای میلز بھی رکھیں۔ جرح اور شواہد کی روشنی میں ٹریبونل نے فیصلہ ہم جنس پرستوں کے حق میں سناتے ہوئے کہا کہ ریسٹورنٹ مینجر پر مجموعی طور پر 1 لاکھ 24 ہزار 836 پاؤنڈ جرمانہ عائد کیا۔ٹریبونل نے حکم دیا کہ ریسٹورنٹ کے منیجر ٹم جیورننک کو 41 ہزار 732 پاؤنڈ اور قتل کرنے کی دھمکی پر مارکو اسکیٹینا کو 83 ہزار 102 پاؤنڈ ادا کرنے کا حکم دیا۔واضح رہے کہ اس ہم جنس پرست جوڑے نے 2017 میں شادی کی تھی اور 2018 سے اس ریسٹورنٹ میں کام کرنا شروع کیا تاہم رواں برس جون اور سمتبر کے دوران انہیں شدید ذہنی اذیت اور ہراساں کیا گیا۔