لندن اور اسکاٹ لینڈ میں منفی درجہ حرارت کی پیشگوئی، ہیلتھ حکام کا لوگوں کو کمرے لازمی گرم رکھنے کا مشورہ

December 08, 2022

لندن (سعید نیازی) بجلی و گیس کی بڑھتی ہوئی قیمتوں کے سبب گھر کو گرم کرنے سے گریز کرنے والوں کو ہیلتھ حکام نے مشورہ دیا ہے کہ سردی کی موجودہ لہر کے دوران وہ دن میں جس کمرے میں قیام کرتے ہوں اور رات میں جس کمرے میں سوتے ہوں، کم از کم انہیں ضرور گرم کرلیں۔ برطانیہ بھر میں بدھ کی شام سے پیر تک درجہ حرارت میں کمی کے سبب شدید سردی کی پیشگوئی کی گئی ہے۔ شمالی اسکاٹ لینڈ میں رات کے وقت درجہ حرارت منفی10اور لندن میں منفی دو سینٹی گریڈ تک گرنے کی پیشگوئی کی ہے جب کہ شمالی اسکاٹ لینڈ سمیت ویلز، ناردرن، آئر لینڈ اور مشرقی ساحلوں پر برف گرنے کا امکان بھی ظاہر کیا ہے۔ یوکے ہیلتھ سیکورٹی ایجنسی کی طرف سے جاری ہونے والے انتباہ میں کہا گیا ہے کہ سردی کی شدت کی مدت میں اضافہ بھی ہوسکتا ہے۔ ایجنسی نے لیول تھری الرٹ جاری کیا ہے جس کا مطلب ہے کہ موسم کے اثرات لوگوں کو متاثر کرسکتے ہیں، خاص طور پر ایسے افراد کو جن کی صحت بہتر نہیں یا جو زائد العمر ہیں۔ شمالی اسکاٹ لینڈ میں بدھ کی رات سے جمعرات کو12بجے دن تک درجہ حرارت منفی تین رہنے کے ساتھ آئس کے حوالے سے یلیو وارننگ جاری کی گئی ہے۔ شمالی اسکاٹ لینڈ میں درجہ حرارت منفی میں رہنا حیران کن نہیں لیکن جمعرات کو انگلینڈ کے دیہی علاقوں میں بھی درجہ حرارت منفی6تک گرنے کا امکان ہے۔ لندن میں موسم کے حوالے سے کئی الرٹ جاری کئے گئے ہیں جن کا مطلب ہے کہ بے گھر افراد کو شیلٹر تک رسائی دی جائے۔ یوکے ہیلتھ سیکورٹی ایجنسی کا کہنا ہے کہ کمروں میں درجہ حرارت18سینٹی گریڈ کے ساتھ گرم رہنے کے لیے گرم کپڑوں کا استعمال کیا جائے، گرم کھانا اور گرم مشروبات بھی گرم رہنے میں معاون ہوسکتے ہیں۔ انرجی کے بڑھتے اخراجات کے سبب خدشہ ہے کہ لوگ ہیٹنگ چلانے کی بجائے سرد گھر میں رہنے کا انتخاب کرسکتے ہیں۔ فی الحال انرجی کیپ کے تحت گھرانے سالانہ ڈھائی ہزار پاؤنڈ انرجی بلز کی مد میں خرچ کرسکتے ہیں جب کہ اپریل سے اس کیپ کو بڑھاکر تین ہزار پاؤنڈ کردیا جائے گا۔ ایجنسی کے مطابق شدید سرد موسم صحت پر سنگین اثرات مرتب کرسکتا ہے اور عمر رسیدہ افراد کے علاوہ دل اور پھیپھڑوں کی بیماریوں میں مبتلا افراد کے لیے یہ موسم خطرناک ثابت ہوسکتا ہے۔ ڈس ایبلٹی چیرٹی اسکوپ کا کہنا ہے کہ ایک ہزار گھروں کے سروے سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ43فیصد گھرانوں نے بجلی اور گیس کے استعمال میں کمی کردی ہے۔ بعض افراد کا کہنا تھا کہ انہوں نے ہیٹنگ بند کردی ہے اور سردی سے بچنے کے لیے رضائیوں کا استعمال کررہے ہیں۔ حکومت نے انتہائی ضرورت مند افراد کو اضافی مدد دینے کا اعلان کیا ہے جب کہ ملک کے گھروں کو انرجی بلز کی ادائیگی کے لیے400پونڈ بھی ادا کیے ہیں۔