برطانیہ کی ہائی اسٹریٹ پر بچوں کو غیرقانونی طور پر ویپ کی فروخت بڑا خطرہ ہے، ٹریڈنگ اسٹینڈرڈ

January 22, 2023

لندن (پی اے) برطانیہ کی ٹریڈنگ اسٹینڈرڈز نے ہائی اسٹریٹ پربچوں کو غیر قانونی طورپر ویپ کی فروخت کوبڑا خطرہ قرار دیا ہے۔ ٹریڈنگ اسٹینڈرڈز کے مطابق حالیہ قوانین کی خلاف ورزی کے الزام میں ہزاروں ویپس ضبط کرلی گئی ہیں، چمکدار رنگ کی ویپس 12۔ 13سال کے بچوں کے ہاتھوں میں پہنچ جانے کا خدشہ ہے۔ حکومت بچوں کو ویپنگ سے بچانے کیلئے مزید اقدامات پر غور کر رہی ہے۔ بچوں کی صحت کے ماہرین کا کہنا ہے کہ وہ بچوں اور نوجوانوں میں ای سگریٹس کی مقبولیت سے بہت پریشان ہیں۔ 400سے زیادہ ٹریڈنگ افسران سے کئے گئے ایک سروے کے دوران 60 فیصد نے کہا کہ وہ دکانوں پر غیر قانونی طورپر ایسی ویپس کی فروخت پر پریشان ہیں جو انتہائی غیر محفوظ ہیں۔ انھوں نے کہا کہ 18سال سے کم عمر بچوں کو ویپس کی فروخت غیر قانونی ہے۔ انھوںنے بتایا کہ ٹریڈنگ اسٹینڈرڈز کی ٹیم نے بچوں کو ویپنگ پراڈکٹس کی فروخت کی چیکنگ کی تو یہ ظاہر ہوا کہ ہر تیسرا دکاندار قانون شکنی میں ملوث ہے۔ چارٹرڈ ٹریڈنگ اسٹینڈرڈز انسٹی ٹیوٹ کے مطابق موبائل فون کی دکانیں، گفٹ کی دکانیں اور کنویننس اسٹورز بچوں کو ویپ کی فروخت میں ملوث پائے گئے برطانوی قوانین کے تحت ویپس میں نکوٹین اور ای لیکویڈ کی مقدار کی حد مقرر کردی گئی ہے اس کے علاوہ ویپس کی پیکنگ پر ہیلتھ وارننگ درج کرنا لازمی ہے، ویپس اور ای سگریٹس کو سگریٹ نوشی ترک کرنے میں مدد گار تصور کیا جاتا ہے لیکن بعض دکاندار 12,000پفس والے ویپس فروخت کررہے ہیں، قانون کے تحت اس میں صرف 600پف ہونے چاہئیں جبکہ بعض میں نکوٹین کی غیر قانونی مقدار ہوتی ہے۔ گزشتہ سال کی دوسری ششماہی کے دوران صرف نارتھ ایسٹ انگلینڈ میں 1.4ٹن غیر قانونی ویپس ضبط کی گئی تھیں جبکہ کینٹ میں دسمبر کے دوران چینل کی بندرگاہوں پر 300,000سے زیادہ جعلی ویپنگ پراڈکٹس پکڑی گئی تھیں۔ اسکاٹ لینڈ کی ایک خاتون نے بتایا کہ اس کی 15سالہ بیٹی کئی مہینے سے نکڑ کی دکان سے غیر قانونی استعمال کے بعد پھینک دی جانے والی ویپ خرید رہی تھی۔ دکاندار اسے 31ویپس فروخت کرچکا تھا لیکن کبھی کسی نے اس کی شناخت معلوم نہیں کی۔ ویپس یا ای سگریٹ کو عام سگریٹ کے مقابلے میں زیادہ محفوظ تصور کیا جاتا ہے کیونکہ اس میں مضر صحت تمباکو نہیں ہوتا اور وہ خطرناک ٹار یا کابن مونو آکسائیڈ خارج نہیں کرتا جو تمباکو نوشی سے خارج ہوتا ہے تاہم ماہرین صحت کا کہنا ہے کہ یہ خطرے سے خالی نہیں ہے اور اس پر مزید ریسرچ کی ضرورت ہے کیونکہ اس میں نکوٹین ہوتی ہے، جو لوگو ں کو سگریٹ نوشی کا عادی بناتی ہے۔ انگلینڈ میں ہیلتھ اور سوشل کیئر ڈپارٹمنٹ کے ایک ترجمان کا کہنا ہے کہ ہم نے بچوں کو ویپنگ سے بچانے کیلئے سخت قوانین نافذ کئے ہیں، جس میں اس کی تشہیر پر پابندی، اس میں نکوٹین کی حد کا تعین، اس کے لیبل 18سال سے کم عمر بچوں کو اس کی فروخت پر پابندی اور حفاظتی اقدامات شامل ہیں اور ہم بچوں کو ویپنگ سے محفوظ رکھنے کیلئے خان کی ریویو کا سنجیدگی سے جائزہ لے رہے ہیں۔ رائل پیڈیاٹرک اور چائلڈ ہیلتھ کالج کی افسر ڈاکٹر ہیلن اسٹیوارٹ کا کہنا ہے کہ وہ بچوں میں ای سگریٹ کی بڑھتی ہوئی عادت پر پریشان ہیں۔ انھوں نے کہا کہ ہم بچوں اور نوجوانوں کو غیر قانونی ویپنگ اورغیر قانونی ای سگریٹ استعمال نہ کرنے کا سختی سے مشورہ دیتے ہیں اور حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ ان اشیا کی فروخت کو روکا جائے۔