پنجاب میں جرائم سال بھر میں 6؍ لاکھ 86؍ ہزار سے زائد

January 30, 2023

اسلام آباد (قاسم عباسی) سال 2022ء کے دوران صرف پنجاب میں 6؍ لاکھ 86؍ ہزار 785؍ جرائم کی واردات ہوئیں جن میں 76؍ ہزار 341؍ مجرموں کو سزائیں ہوئیں۔ 80؍ ہزار ملزمان بری ہوئے۔ یہ بات پنجاب پولیس کے جاری اعداد و شمار میں بتائی گئی۔ قتل، اقدام قتل، اغواء برائے تاوان اور جنسی زیادتی کے 64؍ہزار مقدمات درج ہوئے۔ قتل کے 4213؍ مقدمات درج ہوئے جس میں سے2800؍ مقدمات حل کرلیے گئے 1095؍ مقدمات زیر تفتیش ہیں۔ 86؍ میں قاتلوںکا سراغ نہیں لگایا جاسکا 230؍ مقدمات کو داخل دفتر کردیا گیا۔اقدام قتل کے 7185؍ میں سے 2300؍ زیر تفتیش ہیں۔ 180؍ کا سراغ نہیں ملا 249؍ داخل دفتر ہوئے 4435؍ مقدمات حل کرلیے گئے اغواء کے درج 20؍ ہزار مقدمات میں دلچسپ امر یہ ہے کہ تقریباً نصف تعداد میں مقدمات منسوخ ہوئے۔ 3460؍ مقدمات حل ہوئے 4654؍ زیر تفتیش ہیں۔ 200؍ مقدمات میں ملزمان کا سراغ نہیں لگایا جاسکا ۔ جنسی اور اجتماعی زیادتی کے بالترتیب 3351؍ اور 285؍ مقدمات درج ہوئے۔ 3351؍ مجرمان کو سزائیں ہوئیں۔ اجتماعی زیادتی میں ملوث 192؍ مجرموں کو سزائے موت ہوئی ۔جنسی اور جتماعی زیادتی کے بالترتیب 693؍ اور 43؍ مقدمات زیر تفتیش ہیں۔ زخمی کرنے کے 15397؍ مقدمات درج ہوئے 10؍ ہزار مقدمات میں فرد جرم عائد کی گئی۔ ساڑھے چار ہزار مقدمات زیر تفتیش ہیں ان کے علاوہ ڈکیتی کے 936؍، ڈکیتی کے 45447؍ ، چوری کے 17؍ ہزار نقب زنی کے 2310؍ اور 69؍ غہزار گاڑی چوری کے مقدمات درج ہوئے مویشی چوری کے درج مقدمات کی تعداد 10؍ ہزار 679؍ ہے۔