موسمِ سرما میں عبادت و بندگی

February 03, 2023

حمزہ ظفر

(گزشتہ سے پیوستہ)

موزوں پر مسح کرنا:شریعت کی رو سےایک سہولت یہ بھی دی گئی ہے کہ اگر سردی ہو یا عام حالات میں بھی موزوں پر مسح کرنا چاہیں تو یہ جائز ہے، البتہ فقہاء نے موزوں پر مسح کرنےکےلیے چند شرائط بیان کی ہیں، اگر ان شرائط کا خیال رکھا جائے تو موزوں پر مسح کرنا جائز ہے۔

گھر میں نماز پڑھنا: جماعت کے ساتھ نماز پڑھنا سنت مؤکدہ ہے، اور اس کے فضائل میں کئی احادیث ، نیز اس کے ترک کرنے پر کئی وعیدیں بھی احادیث میں آئی ہیں، لیکن فقہاء نے چند صورتوں میں گھر میں نماز پڑھنے کی اجازت دی ہے۔ان ہی صورتوںمیں ایک صورت سخت سردی کا ہونا ہے، اگر سخت سردی ہو تو گھر میں نماز پڑھنے کی گنجائش ہے۔ جیسا کہ نافعؒ حضرت ابن عمر ؓ سے نقل کرتے ہیں کہ "انہوں نے ایک مرتبہ "ضجنان" نامی جگہ میں سردی کی ایک رات میں اذان دی ، اور پھر فرمایا کہ اپنے اپنے خیموں میں نماز پڑھ لو، اور پھر حضور ﷺ کا فعل ذکر کیا کہ آپ ﷺ بھی بارش اور سردی کی رات میں یہ حکم دیا کرتے تھے"۔

موسم سرما اور حفاظتی اقدامات: موسم سرما کو انسان کی صحت کا دشمن بتایا گیا ہے،اور اس سے بچاؤ کےلیے احتیاطی تدابیر اپنانے کی ترغیب بھی دی گئی ہے، چنانچہ سلیم بن عامرؒ ، حضرت عمر ؓ کے بارے میں نقل کرتے ہیں کہ جب سردیاں آتیں تو سیدنا عمر ؓ اپنے ماتحتوں کو خط لکھتے، جن کا مضمون یہ ہوتا:"سرما آپہنچا، جو ایک دشمن ہے، اس کے مقابلے کے لیے اونی کپڑے، موزے اور جرابیں وغیرہ تیار کرو، اون ہی کا لباس پہنو اور اوپر بھی اونی چادریں اوڑھو، کیونکہ سرما وہ دشمن ہے جو جلد داخل ہوتا ہے اور دیر سے جان چھوڑتا ہے۔" اللہ رب العزت نے اون اور اس کے رُویں کو اپنی نعمت میں شمار کیا ہے، جس سے انسان سردیوں میں اپنے لیے لباس تیار کرتا ہے، لہٰذا ایسے موقعوں پر انسان کو مناسب گرم لباس کا انتظام کرنا چاہیے، تاکہ وہ اللہ کے دیے ہوئے اس جسم کو مزید طاعات میں لگاسکے۔

موسم سرما کا پیغام: اللہ تبارک وتعالیٰ نے زمین و آسمان کی پیدائش اور دن رات کی تبدیلی میں اہل عقل کے لیے کئی عبرت کی نشانیاں رکھی ہیں۔ موسموں کا آنا، ماہ وسال کا گزرنا، ہرے بھرے درختوں کا سوکھ کر جھڑنا، پتوں کا ٹوٹ کر گرنا، یہ بتاتا ہے کہ ہر عروج کو زوال ہے، کوئی بھی چیز ابدی نہیں۔

موسم سرما یہ پیغام دیتا ہے کہ جس طرح میرے آنے سے درختوں کی دلکشی اور رعنائی عنقاء ہوئی، ان کے پتے جھڑ گئے، اور خس و خاشاک بن کر کچرے کے ڈھیروں پر پڑے، ایسے ہی انسان کا ایک وقت مقرر ہے، جس کے آتے ہی ساری لذتیں بے کارہوجائیں گی، اور اس وقت وہ ساری تمناؤں اور تمام خواہشات کو چھوڑ کر اپنی اصل منزل کی طرف گامزن ہوجائےگا، لہٰذا انسان کو چاہیے کہ وقت رہتے ہی اپنی حقیقی منزل کو پہچانے اور اس کی تیاری کرے، قبل اس کے کہ فرشتہ اجل لبیک کہہ دے۔ الله رب العزت سے دعا ہے کہ وہ اس موسم سرما کو ہمارے لیے خیر کا باعث بنائے۔ ( آمین)