عالمی برادری کشمیر کے دونوں اطراف آزادانہ نقل و حرکت کو یقینی بنوائیں، پروفیسر راجہ ظفر

February 09, 2023

لوٹن (شہزاد علی) ممتاز کشمیری اکیڈمک اور جموں کشمیر لبریشن فرنٹ کے سفارتی شعبہ کے سربراہ پروفیسر راجہ ظفر خان نے ریاست جموں کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں اور منقسم خاندانوں کے مسائل کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے عالمی برادری پر زور دیا ہے کہ وہ ریاست جموں کشمیر میں جاری انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کا نوٹس لے اور عالمی طاقتیں پاکستان اور ہندوستان پر زور ڈالیں کہ وہ ریاست باشندگان کی آزادانہ نقل و حرکت کو یقینی بنائیں ۔وہ انسانی حقوق کے عالمی دن کی مناسبت سے لوٹن ٹاؤن ہال میں ’’منقسم خاندان اور انسانی حقوق‘‘ کے حوالے سے ایک ایونٹ میں بطور مہمان خصوصی اظہار خیالات کر رہے تھے۔انھوں نے کہا کہ اس سے بڑی بدقسمتی اور انسانی حقوق کی خلاف ورزی کیا ہو سکتی ہے کہ کشمیری دنیا بھر میں سفر کر سکتے ہیں لیکن اپنی ہی ریاست کے دوسرے حصے میں آباد اپنے بچھڑے خاندان سے مل نہیں سکتے ۔ ڈپٹی لیڈر لوٹن کونسل راجہ محمد اسلم خان نے کہا کہ کشمیری متحد ہو کر مقبوضہ کشمیر میں بھارتی جارحیت اور حقوق انسانی کی خلاف ورزیوں کے مسائل اٹھائیں۔ اس موقع پر شرکاء میں قوم پرست رہنما منور خان، چیئرمین بلڈنگ برجز لوٹن راجہ اکبرداد خان، چیئرمین میرپور انٹرنیشنل ائرپورٹ موومنٹ برطانیہ اور یورپ حاجی چوہدری محمد قربان، جے کے ایل ایف کے راجہ کمان افسر، صوفی راجہ عجائب، ملک لطیف، یوسف چوہدری اور صابر گل، کونسلرز، راجہ وحید اکبر، کاشف چوہدری اور طاہر ملک ڈپٹی میئر آصف مسعود اور ریاض بٹ نے بھی اظہار خیالات کیا۔ کانفرنس کی صدارت فارلے ہل سے ممبر لوٹن بارو کونسل کونسلر محمود حسین نے کی۔ نظامت کے فرائض JKLF برطانیہ کے ممبر ورکنگ کمیٹی اعجاز ملک نے ادا کیے ۔ اس موقع پر اس بات پر اتفاق کیا گیا کہ ریاست جموں کشمیر کی آزادی اور انسانی حقوق کی بحالی کے لئے برطانیہ میں آباد کشمیریوں کو متحرک کیا جائے گا اور کمیونٹی کی سطح پر ایسے مزید ایونٹس کا انعقاد کیا جائے گا۔ اس موقع پر درج ذیل قراردادیں بھی متفقہ طور پر منظور کی گئیں۔1 ۔ عالمی برادری اور طاقتور قوتیں ریاست جموں کشمیر میں جاری انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کا نوٹس لے، ہندوستانی حکومت کی طرف سے کشمیری رہنماوں پر قائم بے بنیاد مقدمات کو ختم کیا جائے اور چیئرمین JKLF یاسین ملک سمیت قید رہنماؤں کو فوری رہا کیا جائے۔ 2۔ پاکستان اور ہندوستان سیز فائر لائن کے دونوں طرف آباد کشمیریوں کو آزادانہ نقل حرکت کی سہولت مہیا کریں اور ریاست باشندہ سرٹیفکیٹ پر سفری سہولیات مہیا کی جائیں ۔ 3۔ میرپور میں منگلا ڈیم پر زیر تعمیر رٹھوہ ہریام پل کا باقی ماندہ کام فوری مکمل کیا جائے اور اسے ٹریفک کے لئے کھولا جائے۔ میرپور میں انٹرنیشنل ائرپورٹ کی تعمیر کا کام فوری شروع کیا جائے اور ڈرائی پورٹ کا وعدہ بھی پورا کیا جائے۔4۔ گلگت بلتستان اور ازاد کشمیر کے درمیان قدیمی راستوں کو بحال کیا جائے اور سی پیک سے گلگت بلتستان کو اسکا پورا حصہ دیا جائے۔