300 روپے کلو پیاز کا سن کر آنکھیں کھلی رہ گئیں، بھارتی ناظم الامور

March 20, 2023

لاہور(خالدمحمودخالد) پاکستان میں بھارتی ناظم الامور ڈاکٹر ایم سریش کمار اسلام آباد میں تعیناتی کے سوا دو سال بعد پہلی بار دو روزہ دورے پر لاہور پہنچے جہاں انہوں نے سینیئر صحافیوں سے ناشتہ پر ملاقات کی۔

اس موقع پر جنگ سے بات کرتےہوئے انہوں نے کہا کہ انہوں نے اپنے دورہ میں لاہور چیمبر آف کامرس میں تاجروں سے پاک بھارت تجارت کو بہتر بنانے کے لئے تجاویز لیں اس طرح طویل عرصہ کے بعد لاہور کے تاجروں کا بھارتی ہائی کمیشن کیساتھ رابطہ بحال ہوگیا۔

ڈاکٹر سریش کمارنے دسمبر2020 میں پاکستان میں ڈپٹی ہائی کمشنر کے طور پر اپنی ذمہ داریوں کا آغاز کیا اس کے ساتھ ساتھ انہیں ناظم الامور کی اضافی ذمہ داریاں بھی تقویض کی گئیں ۔

انہوں نے پاکستان میں اپنے قیام کے حوالے سے انتہائی دلچسپ انداز میں گفتگو بھی کی۔ انہوں نے کہا کہ وہ اسلام آباد میں سبزی کی خریداری کے لئے ایک مارکیٹ میں گئے تو پیاز کی قیمت 300روپے کلو سن کر ان کی آنکھیں کھلی کی کھلی رہ گئیں کیونکہ صرف چند روز قبل انہوں نے نئی دہلی میں یہی پیاز 20روپے کلو خریدا تھا۔

انہوں نے کہا کہ جب پاکستانی تاجر بھارتی بزنس ویزے کے حصول کے لئے درخواست دیتے ہیں تو انہیں جواب ملتا ہے کہ دونوں ملکوں کے درمیان بزنس ہی نہیں تو ویزہ کس لئے دیا جائے۔

اس کے جواب میں پاکستانی تاجر پوچھتے ہیں کہ اگر انہیں ویزہ ہی نہیں ملے گا تو دونوں ملکوں کے درمیان بزنس کس طرح ہو گا۔

ڈاکٹر سریش نے کہا کہ یہ ایسے ہی ہے کہ پہلے مرغی آئی یا انڈہ۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ گوجرانوالہ پہلوانوں کا شہر ہے۔ دونوں ملکوں کے درمیان کشتی اور کبڈی کے مقابلے ہونے چاہیئیں۔ تاجروں کو صرف ایک ہی شہر کا ویزہ دئے جانے کے جواب میں انہوں نے کہا کہ دونوں ملکوں کے مابین باہمی رضا مندی سے طریقہ کار طے پایا ہے جس میں تبدیلی کے لئے تاجروں کی تجاویز سامنے رکھی جائیں گی۔

انہوں نے مسکراتے ہوئے کہا کہ انہیں اسلام آباد کا ویزہ ملا ہے انہیں بھی دوسرے شہروں میں جانے کے لئے اجازت لینا پڑتی ہے۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ صحافیوں کے ایک وفد کو بھارت کا دورہ کروانے کے لئے وہ نئی دہلی میں اعلی حکام سے بات کریں گے۔

دریں اثنا نئی دہلی میں دفتر خارجہ کے ایک اعلی افسر نے فون پر جنگ سے بات کرتے ہوئے کہا کہ خطے میں سعودی عرب اور ایران کے درمیان تعلقات کی بحالی کے بعد پاکستان اور بھارت کے بعض دوست ممالک کی کوشش ہے کہ اب اسلام آباد اور نئی دہلی کے درمیان قربتیں بڑھانے کی ضرورت ہے۔