برطانیہ میں ایک بار پھر کوورونا کے خدشات، ماہرین نے خبردار کردیا

March 24, 2023

راچڈیل (ہارون مرزا) برطانیہ میں پھر کوویڈ کی واپسی کے خدشات گہرے ہونے لگے۔ ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ ہر40میں سے ایک برطانوی شہری کے ساتھ کورونا کےمعاملات دوبارہ پیش آنا تشویش کی بات ہے۔ کوویڈ پورے برطانیہ میں پھر جگہ بنا رہا ہے، ہسپتالوں میں مریضوں کے داخلے تین ماہ کی بلند ترین سطح پر پہنچ رہے ہیں، ماہرین کو پھر سے وبا کا خدشہ ہے، اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ انگلینڈ میں 40میں سے ایک شخص متاثر ہورہا ہے، آنے والے ہفتوں میں اس کی رفتار تیز ہوتی رہے گی ،ملک کے کچھ حصوں میں جی پی سرجریوں نے پہلے ہی اپائنٹمنٹس کو منسوخ کرنا شروع کر دیا ہے کیونکہ اضافے نے انہیں غیر معمولی طور پر کم عملے کی سطح کے ساتھ چھوڑ دیا ہے۔ امپیریل کالج لندن کے ایک امیونولوجسٹ پروفیسر ڈینی آلٹمین نے اس اضافے کو یقینی طور پر فکر کرنے والی چیزقرار دیا،انہوں نے بتایا کہ برطانیہ میں ویکسین سے استثنیٰ کم ہونے کے ساتھ ساتھ نئی اقسام کی وجہ سے سنگین صورتحال ہے۔ پروفیسر آلٹ مین نے کہا کہ کوویڈ انفیکشنز کے بہت سے واقعات نہ تو مختصر ہیں اور نہ ہی ہلکے ہیں۔انہوں نے کہا وہ لانگ کوویڈ کا کم لیکن اہم خطرہ رکھتے ہیں،یہ سب متاثرہ افراد پر کام کی جگہ پر این ایچ ایس پر اور اس طرح معیشت پر دباؤ ڈالتا ہے۔ پروفیسر آلٹ مین نے کہا کہ میرے مطابق ہم تخفیف کے بارے میں سوچتے رہیں گے اس طرح کے اقدامات میں عوامی مقامات پر چہرے پر ماسک اور ویکسین شامل ہوسکتے ہیں۔ زیڈ او ای کوویڈ انفیکشن سروے کے پیچھے وبائی امراض کے ماہر پروفیسر ٹم اسپیکٹر نے کہا کہ سرد موسم جو لوگوں کو گھر کے اندر گھل مل جانے کی ترغیب دیتا ہے اور بچے اس میں اضافہ کر رہے ہیں ،تاریخی جاب ڈرائیو کا ایک اور دور اگلے پندرہ دن میں شروع ہوگا 75 سال سے زیادہ عمر کے افراد کیئر ہوم کے رہائشی اور پانچ سال یا اس سے زیادہ عمر کے افراد کمزور مدافعتی نظام کے ساتھ بوسٹر انجکشن کے اہل ہوں گے۔ جن گروپوں کو وائرس سے سنگین بیماری کا سب سے زیادہ خطرہ سمجھا جاتا ہے یہ قوت مدافعت کی دیوار کی وجہ سے ہے جو ویکسینز اور متعدد لہروں سے بنی ہے، اس نے وائرس کو بڑی حد تک ختم کر دیا ہے اور اسے اکثریت کیلئےفلو جیسی ہلکی بیماری میں تبدیل کر دیا ہے حکومت نے اصرار کیا ہے کہ وہ کبھی بھی وبائی امراض کے دور کے اقدامات کی طرف واپس نہیں آئے گی،تاہم کچھ ہسپتالوں نے مریضوں اور عملے کو بعض علاقوں میں ماسک پہننے کی سفارش جاری رکھی ہے۔