کورونا بیک لاگ سے نمٹنے کیلئے لرنر ڈرائیورز کی ٹیسٹ بکنگ میں تبدیلیاں

April 01, 2023

لندن (پی اے) بکنگ سسٹم میں تبدیلیوں کے بعد لرنر ڈرائیورز جلد ہی زیادہ آسانی سے ٹیسٹ تک بکنگ حاصل کرنے کے قابل ہو جائیں گے، اس تبدیلی کا مقصد بیک لاگ سے نمٹنا ہے۔ ڈرائیور اینڈ وہیکل سٹینڈرڈز ایجنسی (ڈی وی ایس اے) نے کہا کہ وہ ڈرائیورز کے تیار ہونے سے پہلے ہی ٹیسٹس بکنگ کرنے کی حوصلہ شکنی کیلئے سسٹم میں ردوبدل کر رہی ہے، جس سے ان لوگوں کیلئے جگہ خالی ہو جائے گی جو حقیقی امیدوار ہیں۔ کورونا وائرس کوویڈ لاک ڈاؤن کے دوران ٹیسٹس پر پابندی عائد کر دی گئی تھی، جس کے نتیجے میں بیک لاگ پیدا ہو گیا تھا اور ڈرائیورز کو اپنی L - پلیٹوں سے چھٹکارا حاصل کرنے کے موقع سے پہلے مہینوں انتظار کرنے پر مجبور ہونا پڑتا ہے۔ ڈی وی ایس اے کے فروری 2023 کے اعداد و شمار کے مطابقتقریباً 53 فیصد ٹیسٹ ناکام ہوئے ہیں اور ایگزامنرز کو حفاظتی وجوہ کی بنا پر 12فیصد سے زیادہ ٹیسٹس میں جسمانی طور پر مداخلت کرنا پڑی ہے۔ ڈی وی ایس اے شیٹسمیں ناکام ہونے والے ڈرائیورز کیلئے مدت میں توسیع کرنے کا ارادہ رکھتی ہے کیونکہ انہیں دوسرے ٹیسٹ کی بکنگ سے قبل 10 سے 28 دن تک انتظار کرنا پڑتا ہے اور نوٹس کی مدت کو بڑھانا پڑتا ہے، جس کے دوران منسوخ شدہ کار ٹیسٹ کے نتیجے میں تین سے 10 دن تک فیس ضائع ہو جاتی ہے۔ ان اقدامات کا مقصد ایسے لرنر ڈرائیورز کی حوصلہ شکنی کرنا ہے جو ایک بکنگ سے ٹیسٹ دینے کیلئے تیار نہیں ہیںاور یہ تبدیلی موسم گرما میں نافذ العمل ہوں گی۔ ڈی وی ایس اے کے چیف ایگزیکٹیو لوڈے رائیڈر نے لرنر ڈرائیورز پر زور دیا کہ وہ ٹیسٹ بک کروانے سے قبل ایڈوائس کیلئے ایجنسی کی ویب سائٹ چیک کریں۔ ان کا کہنا ہے کہ نصف سے زائد افراد کے ڈرائیونگ ٹیسٹ میں ناکام ہونے سے یہ واضح ہے کہ لرنر ڈرائیورز کو اس بات کو یقینی بنانے کیلئے مزید کچھ کرنے کی ضرورت ہے کہ وہ مکمل طور پر تیار ہونے پر ہی اپنا ڈرائیونگ ٹیسٹ دیں۔ یہ نئے اقدامات اس بات کو یقینی بنانے میں مدد کریں گے کہ ٹیسٹ کیلئے تیار لونر ڈرائیورز کو ہی اپائنٹمنٹس ملیں اور ناکام ہونے والے لرنرز کو مزید پریکٹس کیلئے کچھ وقت دیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ میں لرنرز سے بھی درخواست کرتا ہوں کہ وہ ہمارے ٹیسٹ کو پاس کرنے کیلئے مکمل تیار ہوں۔ ہماری ویب سائٹ آر یو ریڈی فار ٹیسٹ چیک کریںاور اگر وہ اس کیلئے تیار نہیں ہیں تو ٹیسٹ میں تاخیر کریں۔ اس سے انہیں مزید تیاری میں مدد ملے گی اور وہ دوبارہ ٹیسٹ کیلئے ادائیگی سے بھی بچیں گے۔