ہارا ہوا لشکرجو مرضی کرلے الیکشن ضرور ہوگا، بابر اعوان

April 02, 2023

لاہور(خصوصی رپورٹر)پاکستان تحریک انصاف کے رہنماء ڈاکٹر بابر اعوان، سینیٹر اعجاز احمد چوہدری اور مسرت جمشید چیمہ کےساتھ جیل روڈ آفس میں پریس کانفرنس کرتے ھوئے کہاکہ پاکستان میں 1997 کا ایکشن ری پلے اس وقت ن لیگ کر رہی ہے۔ یہ ہارا ہوا لشکر جو مرضی کر لے الیکشن ضرور ہوگا۔ایک طرف عدالت نے توہین عدالت کا نوٹس نہیں کیا۔ مریم صفدر اور ان کے حواری عدالت کے خلاف الزامات لگا رہے ہیں۔ دوسری طرف آل شریف کی منی لانڈرنگ کا تکبر ہے۔ امید ہے پاکستان کی عوام اور وکلاء سب آئین کی بالا دستی کے لیے کھڑے ہیں۔ اس وقت جو جنگ جاری ہے اسے جیتنے کے لیے نواز شریف سارے حربے استعمال کرے گا۔ اس وقت پاکستان کے دو مفرور لندن میں ہیں۔ ایک مفرور نے پاکستان کے لوگ مارے ہیں اسکا ٹرائل ہونا باقی ہے۔دوسرے مفرور کے بھائی نے پاکستان میں آٹے کی تقسیم کے دوران لوگ مارے ہیں۔ یہ کہتے تھے اسحاق ڈار آئے گا تو ڈالر نیچے آجائے گا۔ جو آٹا تقسیم کیا جارہا ہے وہ انسانی صحت کے لیے بھی مفید نہیں ہے پیڈ کونٹینٹ والے لوگ کہہ رہے ہیں کہ 90 روز میں الیکشن کہاں لکھا ہے۔ انہوں نے جو قانون بنایا اسکے تین حصے ہیں۔پہلا قانون بنایا کہ نوے دن کے اندر الیکشن نہیں ہونگے تو سینیٹ ٹوٹ جائے گا۔ اگر 90 دن میں الیکشن نہیں ہوتے تو جو الیکشن سینیٹ کے ہوئے تو ایوان مکمل نہیں ہوگا پھر سینیٹ ٹوٹ جائے گا۔مجیب الرحمٰن کہتا تھا 300 نشستوں میں سے 191 سیٹس میری ہیں۔ ہم نے اسکی اکثریت نہیں مانی سیاسی انجینئرنگ کے ذریعے اسکی اکثریت ختم کی اسکا نتیجہ سب کے سامنے ہے۔پاکستان تحریک انصاف کی حکومت آئی تو آرٹیکل 6 کے ملزمان کو کٹہرے میں لایا جائے گا. یہ کہتے ہیں ضیاء الحق اور بی بی کی شہادت ہوئی اس وقت الیکشن ملتوی ہوا تھا۔ کیا اس وقت آئین تھا مشرف دور میں ایمرجنسی تھی۔لیکن اس وقت تو آئین موجود ہے اگر اب کوئی آئین کو معطل کرتا ہے اسکو ہم اور قوم دیکھ رہی ہے۔ اسرائیل کے تجارت شروع ہوگئی ہے یہ کس کا فیصلہ ہے یہ وزرات خارجہ کا فیصلہ ہے یا بند کمروں کا فیصلہ ہے۔ اسرائیل کے ساتھ تجارت فلسطین اور قائد اعظم کے مقصد سے غداری ہے۔ اسکی وضاحت وہ مولوی کرے جو کہتا تھا کہ عمران خان یہودی ایجنٹ ہے۔ اگر تجارت نہیں ہوئی تو ان لوگوں کو گرفتار کیا جائے جو کہتے ہیں کہ اسرائیل کنٹینر گیا ہے۔ان لوگوں کو بھی گرفتار کیا جائے جو وفد اسرائیل گیا تھا۔انہوں نے کہاکہ وکلا نے فیصلہ کیا ہے آئین کی پاسداری کریں گے قانون اور آئین کا ساتھ دیں گے۔ فرائی پین اور استری والے بھی کہہ رہے ہیں سرکاری وکیلوں کا کنونشن کریں گے۔مفرور سزایافتہ نواز شریف عدلیہ سے سوال کرتا ہے کہ مجھے بتاؤ اتنے ججز ہوں نہ ہوں عدالت اسکا نوٹس نہ لے پاکستان تحریک انصاف کا اسکا نوٹس لیتے ہیں۔ نواز شریف تم مے فیر اپارٹمنٹ کی رسید دکھا دو ہاؤس آف فیڈریشن کو توڑ دیا گیا تو کیا نواز شریف تمہارے پاس اتنی قابلیت ہے کہ آئین دوبارہ بنا سکوں گے۔