اسٹیڈا بورڈ خودمختار، سماجی اور نجی نمائندگی کیساتھ چلا رہے ہیں، وزیر تعلیم سندھ

May 28, 2023

کراچی (اسٹاف رپورٹر) وزیر تعلیم و ثقافت سندھ سید سردار علی شاہ نے کہا ہے کہ سندھ حکومت تعلیم کے میدان میں اصلاحات کے لئے انقلابی اقدام لے رہی ہے، ٹیچرنگ لائسنس پالیسی کی منظوری کے بعد اب ڈاکٹرز اور انجنیئرز کی طرح ٹیچرز کو بھی امتحان پاس کر کے لائسنس لینا ہوگا، جس سے استاد اور طالب علم کے علاوہ پورے تعلیمی نظام کو فائدہ ہوگا،اسٹیڈا کو صرف سرکار نہیں چلا رہی ہم اسٹیڈا بورڈ کو، سماجی اور نجی نمائندگی کے ساتھ چلا رہے ہیں یہ بورڈ اساتذہ کی معیار کو بہتر بنانے اور میرٹ کو قائم رکھنے کے لئے اپنے فیصلوں میں خودمختیار ہے، لائسنس پالیسی کو سرکاری کے ساتھ پرائیویٹ سیکٹر میں قابل عمل بنایا جائے گا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے ہفتے کو سندھ اسمبلی کے کمیٹی روم ون میں منعقدہ پریس کانفرنس سے خطاب کے دوران کیا۔ اس موقع پر سیکریٹری اسکول ایجوکیش سندھ غلام اکبر لغاری، زندگی ٹرسٹ کے سربراہ و معروف سماجی شخصیت شہزاد رائے ، آغا خان یونیورسٹی کے انسٹیٹیوشن آف ایجوکیشن ڈیولپمنٹ کے ڈین فرید پنجوانی اور دیگر بھی موجود تھے۔صوبائی وزیر تعلیم نے ایک سوال پر کہا کہ اسٹیڈا کو صرف سرکار نہیں چلا رہی ہم اسٹیڈا بورڈ کو، سماجی اور نجی نمائندگی کے ساتھ چلا رہے ہیں یہ بورڈ اساتذہ کی معیار کو بہتر بنانے اور میرٹ کو قائم رکھنے کے لئے اپنے فیصلوں میں خودمختیار ہے، لائسنس پالیسی کو سرکاری کے ساتھ پرائیویٹ سیکٹر میں قابل عمل بنایا جائے گا۔ زندگی ٹرسٹ کے سربراہ و سماجی شخصیت شہزاد رائے نے کہا کہ بچے کا ذہن سمجھنے کے حوالے سے ٹیچنگ ایک سائنس ہے ٹیچنگ ایجوکیش کی مدد سے اسے سمجھنے میں آسانی ہوگی، دیگر صوبوں کو بھی چاہئے کہ ٹیچنگ لائسنس عمل کو اپنائیں، جب تک سرکاری اسکولز ٹھیک نہیں ہونگے عوام تعلیمی یافتہ نہیں ہوسکتی۔ آغا خان یونیورسٹی کے انسٹیٹیوشن آف ایجوکیشن ڈولپمینٹ کے ڈین فرید پنجوانی نے کہا کہ جس طرح ڈاکٹرز کو لائسنس ملنےکے بعدعلاج کے لیے اہل قرار دیا جاتا ہے اور اسے ریگیولیٹ کیا جاتا ہے اسی طرح اساتذہ لائسنس پالیسی کے بعد ایک معیاری استاد کو ریگیولیٹ کرنے میں مدد مل سکے گی۔