• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

آپ کے مسائل اور ان کا حل

سوال: حجِ بدل کی شراط کیا ہیں؟ براہِ کرم تفصیل سےآگاہ فرمادیں؟

جواب: ۱- جس کی طرف سے حج کیا جا رہا ہے اس پر مال داری اور صحت کی بنا ءپر حج کا واجب ہونا۔۲- ہمیشہ کے لیے معذور ہونا۔۳- میت کی طرف سے نیت کرنا۔۴- میت کے وصی کا حج بدل کے لیے حکم کرنا۔۵- حج کے اخراجات کا اکثر حصہ میت کے مال سے ہونا۔ ۶- جسے حج بدل کا حکم کیا گیا ہے، اس کا خود حج بدل کرنا ۔۷- میت کی طرف سے حج کا تعین کرنا۔۸- اجرت کی شرط نہ ہونا۔۹- میت نے اگر کسی خاص شخص کو متعین کیا ہو تو اسی کا حج کرنا۔۱۰- میت کا آخر عمر میں خود حج سے معذور ہوجانا ۔۱۱- سوار ہوکر حج کے لیے جانا۔۱۲- اگر ایک تہائی ترکہ میں گنجائش ہو تو میت کے وطن سے حج کے لیے جانا ، ورنہ جہاں سے ممکن ہو، وہیں سے حج کے لیے روانہ ہوجانا۔۱۳- میقات سے یا اس سے پہلے احرام باندھنا۔۱۴- حج کو فاسد نہ کرنا۔۱۵- میت کے وصی کے حکم کی مخالفت نہ کرنا۔ ۱۶- ایک حج کا احرام باندھنا، کئی افراد کی طرف سے حج کا احرام نہ باندھنا۔۱۷، ۱۸- میت اور مامور دونوں کا عاقل وبالغ ہونا۔۱۹- مامور کا ہوشیار وباتمیز ہونا۔۲۰- مامور کا اپنی مصروفیات میں مشغول ہوکر حج کو قطعاً فوت نہ کرنا۔ حج بدل کے متعلق مزید تفصیلات مفتی محمد شفیع رحمہ اللہ کے رسالے میں دیکھی جاسکتی ہیں۔

اقراء سے مزید