سلیم صافی کی کتاب ”اور تبدیلی گلے پڑ گئی“ کی تقریب رونمائی

June 05, 2023

مظفرآباد(جنگ نیوز ) پاکستان لٹریچر فیسٹیول کشمیر چپٹر میں سلیم صافی کی کتاب ”اور تبدیلی گلے پڑ گئی“ کی تقریب رونمائی سے ملک کے معروف صحافیوں حامد میر، مظہر عباس وسعت اللہ خان، عاصمہ شیرازی، فواد حسن فواد احمد شاہ اور سلیم صافی اور صدر آرٹس کونسل محمد احمد شاہ نے اظہار خیال کیا۔ ابصاکومل نے نظامت کے فرائض انجام دیے۔ صدر آرٹس کونسل احمد شاہ نے کہا کہ مجھے کوئی فرق نظر نہیں آتا ہر کوئی ایک جیسا ہے۔اس ملک کے اسٹیک ہولڈر عوام ہیں وہ اب اسٹیک ہولڈر نہیں رہے۔ حکومت اور ریاست کا تصور ہے کہ اپنے شہریوں کی جان مال کی حفاظت کرنی ہے لیکن سوسائٹی اتنی آلودہ ہو گئی ہے کہ کچھ نظر نہیں آ رہا کہ عوام کی جان و مال کی کتنی حفاظت ہورہی ہے، فواد حسن فواد نے کہا کہ سلیم صافی کی تین کتابوں کی تاریخ لمحہ موجود میں لکھی گئی ہے، ہم نے ضیاءالحق کا وہ دور بھی دیکھا کہ بھٹو صاحب کو پھانسی دے کر اپنی مرضی کی تاریخ لکھوائی گئی، سلیم صافی نے وہ تاریخ لکھی جس کی لمحہ موجود میں اجازت نہیں دی جاتی۔تاہم تبدیلی کے بعد جو بندوبست لایا گیا ہے وہ اس سے زیادہ خطرناک ہے،ان سیاسی جماعتوں کو جگانے کی ضرورت ہے جو بار بار اس کھیل کا حصہ بن جاتی ہیں ، حامد میر نے کہا کہ سلیم صافی مبارک باد کے مستحق ہیں کہ ایک ہی مسئلہ پر تسلسل کے ساتھ کئی کتابیں شائع ہوئیں ،سلیم صافی کے کالم تاریخ ہے،سلیم صافی اپنی غلطی کا اعتراف بھی کرتے ہیں ،انہوں نے کتاب میں کالے جادو کی کہانی نہیں لکھی، ممکن ہے آئندہ کتاب میں شامل کریں گے،صافی عمران خان پر شروع سے ہی تنقید کررہے ہیں اور اس پر قائم ہیں،انہوں نے کہاکہ 2018 اور 2022کی تبدیلی کے پیچھے سیاست میں مداخلت ہے یہ بند ہونا چاہیے،عمران خان کے دور میں اگر غلط کام ہوئے تو آج بھی ہو رہے ہیں،سلیم صافی آئندہ کسی اور پر بھی لکھ سکتے ہیں، مظہر عباس نے کہا کہ سلیم صافی خود پاکستان کی صحافت میں ایک تبدیلی ہے جس کا لہجہ بہت نرم ہوتا ہے، یہ اسٹیبلشمنٹ کا پروجیکٹ ہے جو 75 سال سے چل رہا ہے لیکن یہ تبدیلی اثر اور نوجوانوں کو متاثر کر گئی، نوجوانوں کو یہ معلوم نہیں تھا کہ یہ اسٹیبلشمنٹ کی تبدیلی ہے،سیاست میں عمران خان کے پاس جاوید میاں داد نہیں تھا،پاکستان کی سیاست میں سب سے بڑی تبدیلی 2006 میں تھی جس میں میثاق جمہوریت ہوا، 2018 اور 2023 کے پرو جیکٹ میں چہرے کی تبدیلی کے علاوہ کچھ نہیں بدلا،پی ٹی آئی سے کہتا ہوں کہ یہ تینوں کتابیں پڑھیں اور دیکھیں کہ کہاں غلطی ہوئی،وسعت اللہ خان نے کہا کہ کتاب نہیں پڑھی لیکن کالم پڑھ چکا ہوں ،سلیم صافی طبیعت صاف کرنے کے کام کرتے ہیں۔