پاکستان میں کرپشن کے باعث مشکلات

June 10, 2023

تحریر: محمد سعید مغل۔۔۔۔ برمنگھم
پاکستان گزشتہ کئی سال سے کرپشن کی وجہ سےمقروض ہوچکااور آج ملک ڈیفالٹ کے بالکل قریب پہنچ چکاہے مگر پاکستان میں جن لوگوں کا قبضہ ہے وہ اپنی اپنی عیاشیوں میں مصروف ہیں اورعوام سخت مشکلات میں مبتلا ہیں۔ اس مافیانے پاکستان بنانے میں کوئی کردار نہیں۔ 75سال میں ملک مشکلات کا شکار رہا مگر اتنا نہیں جتنا اب ہے۔ آج کل جو ہورہا ہے پہلے کبھی نہیں دیکھنے میں آیا۔ موجودہ مفاد پرستوں کو پاکستان کے غریب عوام کی کوئی پروا نہیں۔ ان کو خالی اپنا پیٹ بھرنے اور عوام کے لیے مسائل پیدا کرنے کے سوائے کچھ عزیز نہیں، پاکستان کی عدلیہ کو بھی آئین اور قانون کے مطابق فیصلے نہیں کرتے دیتے، یہ لوگ فیصلے بھی اپنی مرضی سے کروانا چاہتے ہیں۔ انصاف نام کی کوئی چیز ان لوگوں کو برداشت نہیں۔ دھونس، دھاندلی اور غندہ گردی سے حکومت کرنا چاہتے ہیں، ملک میں جتنا بڑا راشی اور غنڈہ ہے، حکومت وہ کررہے ہیں، کوئی پوچھنے والا نہیں۔ دیانتدار، دویش اور پڑھے لکھے شخص کو آگے آنا ہی نہیں دیتے۔ ٹی وی اور دوسرے ذرائع سے بھی دن رات ایک دوسرے کے خلاف پروپیگنڈہ کرکے عوام کو بے وقوف بنارہے ہیں۔ جس سے اچھے برے کی پہچان بالکل ختم ہوکر رہ گئی جس سے معاشرہ تباہ ہوگیا۔ موجودہ دور میںایسے حالات پیدا کردیے گئے ہیں کہ ماضی میں ایسے نہیں ہوا، مہنگائی، آسمان کو چھو رہی ہے۔ بیروزگاری سے غریبوں کا جینا مشکل ہوگیا ہے۔ حال ہی میں ایک سینئرسیاست دان نے ایک نئی پارٹی اور نئے جھنڈے کا اعلان کیا۔ اس طرح ملک کی تقدیر نہیں بدل سکتی۔ تقدیر بدلنے کے لیے جدوجہد کی ضرورت ہوتی ہے۔ نئی پارٹی میں شامل ہونے والے پرانے چہرے نظر آرہے تھے جنہوں نے عمران خان سے بھی بےوفائی کی۔ ان سب کے چہرے عوام اچھی طرح جانتی ہے۔ ۔ ان کا نہ تو کوئی نصب العین ہے، نہ نظریہ ہے۔ان شامل ہونے والوں میں اکثریت سزا یافتہ ہیں۔ نیب زدہ ہیں اور دوسرے ضمانتی ہیں، کیا یہ قوم کی بھاباگ ڈور سنبھالیں گے، یہ بہت بڑا مذاق ہے۔ یہ اپنی اپنی کرپشن چھپانے کے لیے ایک دوسرے کے پیچھے چھپ رہے ہیں۔ یہ لوٹوں کا ہجوم ہے جوکسی کے ساتھ مخلص نہیں ہیں۔ یہ لوگ پارٹیاں عموماً اس لیے بدلتے ہیں، پیسہ بنانے کے لیے اور ان کا کوئی مشن ہی نہیں۔ 9مئی کے واقعہ کے بعد بعض کا نام آرہا تھا کہ یہ لوگ بھی اس میں شامل ہیں اور آج کیسے پاک صاف ہوگئے ہیں۔ یہ ضیاء الحق مرحوم کے ساتھ تھے، پھر مشرف کی تعریفوں کے پل باندھتے تھے پھر یہ پیپلز پارٹی اور نوازشریف کے بھی ساتھ رہے ہیں۔ یہ شاہ سے زیادہ شاہ کے وفادار ہیں۔ یہ پرندوں کے مانند ہیں، وقت آنے پر اڑ جائیں گے۔ نئی پارٹی جس کا نہ تو کوئی آئین ہے، نہ نظریہ ہے۔ انہوں نے وزیراعظم کی مسلم لیگ کے ٹکڑے ٹکڑے کیے۔ اب نئی پارٹی کاشوق پورا کرلیں، پارٹیاں بدلنا ان لوگوں کا وطیرہ ہے۔ یہ لوگ ان کو میرے خیال میں جاری رکھیں گے۔ ملک کی تقدیر بدلنے کے لیے نیک، دیانتدار اور مخلص لوگوں کی ضرورت ہے۔