کراچی(جمشیدبخاری) 2018 کے مقابلے میں آبادی میں تقریباََ ساڑھے تین کروڑ افراد کے ا اضافے کے باوجود نئی حلقہ بندیوں میں قومی اسمبلی کی6 نشستیں کم کردی گئیں۔
الیکشن کمیشن نے حلقہ بندیوں کاحجم 8 سے 9لاکھ ووٹرزتک رکھنے کا دعویٰ کیا ہے، تاہم درجنوں حلقے دس لاکھ سے ساڑھے تیرہ لاکھ ووٹر ز پر مشتمل ہیں، بنوں کا حلقہ 13 لاکھ 57ہزار 890 ووٹرز پر بنایا گیا ہے، جبکہ چترال کا حلقہ 5 لاکھ 15 ہزار 935 ،کوہستان کا حلقہ 5 لاکھ 54 ہزار 133 ووٹرز پر مشتمل ہے۔
کراچی میں قومی اسمبلی کی ایک اور صوبائی اسمبلی کی تین نشستیں بڑھ گئی ہیں، جبکہ خیرپور، سانگھڑ، ٹھٹھہ کی ایک ایک نشست کم ہوگئی ہے، کراچی کا ووٹرزکے لحاظ سے بڑاحلقہ کورنگی I این اے 232 ہے، جہاں ووٹرز کی تعداد دس لاکھ 83 ہزار 685ہے ،نئی حلقہ بندیوں میں کے پی کے میں قومی اسمبلی کے 6حلقوں کااضافہ ہوا ہے، پہلے یہ 39 ت قومی اسمبلی کے حلقے تھے ،اب 45 قومی اسمبلی کے حلقے ہیں۔
سندھ کے61 ، پنجاب کے 141اور بلوچستان کے 16 قومی اسمبلی کی نشستیں برقرار رکھی گئی ہیں، اسلام آباد میں قومی اسمبلی کی تین نشستیں ہوں گی ،قومی اسمبلی کی نشستیں اب 272 کی بجائے 266 ہوں گی، جس کا اثر خواتین کی مخصوص نشستوں پر بھی پڑے گا۔
کے پی کے میں صوبائی اسمبلی کی 99 نشستیں تھی، جو اب 115 کردی گئی ہیں، جبکہ پنجاب کے مختلف اضلاع میں بعض نشستوں پر اضافہ اور بعض صوبائی نشستوں پر کمی کی گئی ہے۔
پشاور میں بھی صوبائی اسمبلی کی نشستیں 14 سے 13 کردی گئی ہیں، الیکشن کمیشن کی حلقہ بندیوں کی ابتدائی رپورٹ کے مطابق کراچی کی کل آبادی 2 کروڑ 3لاکھ 82 ہزار 881 کو قومی اسمبلی کے 22 جبکہ صوبائی اسمبلی کے 47حلقوں میں تقسیم کیا گیا ہے۔
کراچی میں قومی اسمبلی کا ایک حلقہ 9 لاکھ 13 ہزار 52 جبکہ صوبائی اسمبلی کا ایک حلقہ4 لاکھ 28ہزار 432 کی آبادی پر تقسیم کیا گیا ہے۔
ابتدائی رپورٹ کے مطابق ضلع ملیر کی کل آبادی 24 لاکھ 32 ہزار 248 کو قومی اسمبلی کے 3جبکہ صوبائی اسمبلی کے 6 حلقوں میں تقسیم کیا گیا ہے، ضلع کورنگی کی کل آبادی 31 لاکھ 28 ہزار 971 ہے، جسے قومی اسمبلی کے 3، جبکہ صوبائی اسمبلی کے 7 حلقوں میں بانٹا گیا ہے، اسی طرح ضلع شرقی کی کل آبادی 39 لاکھ23 ہار 365ہے، جسے قومی اسمبلی کے 4جبکہ صوبائی اسمبلی کے 9 حلقوں میں تقسیم کیا گیا ہے۔
ضلع جنوبی کی کل آبادی 23 لاکھ 28ہزار 141 کو قومی اسمبلی کے 3 جبکہ صوبائی اسمبلی کے 5حلقوں میں تقسیم کیا گیا ہے ، کراچی کے ضلع غربی کی کل آبادی 26 لاکھ 79 ہزار 380 ہے، جس میں قومی اسمبلی کے 3 جبکہ صوبائی اسمبلی کے 6 حلقے بنائے گئے ہیں۔
ضلع کیماڑی کی کل آبادی 20 لاکھ 68ہزار 451 پر قومی اسمبلی کے 2 جبکہ صوبائی اسمبلی کے 5 حلقے قائم کئے گئے ہیں، اسی طرح ضلع وسطی کی کل آبادی38 لاکھ 22 ہزار 325 ہے، جسے قومی اسمبلی کے 4 جبکہ صوبائی اسمبلی کے 9 حلقوں میں تقسیم کیا گیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق سند ھ میں قومی اسمبلی کی 61 جنر ل نشستیں ہیں، جبکہ خواتین کی مخصوص نشستوں کےساتھ قومی اسمبلی کے 326 کے ایوان میں سندھ کی 75 نشستیں ہیں۔
ابتدائی رپورٹ کے مطابق سندھ اسمبلی میں130 جنرل نشستیں ہیں جبکہ خواتین اور اقلیت کی 38 مخصوص نشستوں کو ملاکر 168 کا ایوان ہے۔
الیکشن کمیشن کے مطابق یہ حلقہ بندیوں کی ابتدائی رپورٹ ہے جبکہ حتمی رپورٹ 30 نومبر کو جاری کی جائے گی۔