گھروں کو فلیٹوں میں تقسیم کرنے کی ممکنہ اجازت متنازع ہونے لگی

November 29, 2023

مانچسٹر(ہارون مرزا)حکومت کی طرف سے منصوبہ بندی کی اجازت کے بغیر گھروں کو فلیٹوں میں تقسیم کرنے کی ممکنہ اجازت متنازع شکل اختیار کرنے لگی۔ حامیوں کا کہنا ہے کہ یہ منصوبہ مزید گھر بنائے گا،پہلی بار خریداروں اور کرایہ داروں کی مدد ہوگی لیکن مخالفین نے خبردار کیا ہے کہ یہ پڑوسیوں کے درمیان تنازع پیدا کر سکتا ہے۔ حکومت ان جائیداد کے مالکان کیلئے منصوبہ بندی کی اجازت کی ضرورت کو ختم کرنے کا منصوبہ بنا رہی ہے جو مکان کو دو فلیٹوں میں تبدیل کرنا چاہتے ہیں۔ چانسلر جیریمی ہنٹ نے خزاں کے بیان میں اس منصوبے کا اعلان ایک پیکیج کے حصے کے طور پر کیا جس کا مقصد سرخ فیتے کو کم کرنا اور نئے گھروں کی تعداد میں اضافہ کرنا ہے نیا اصول جسے اجازت یافتہ ترقی کے حق کے نام سے جانا جاتا ہے ،اس وقت تک لاگو ہوگا جب تک کہ عمارت کی بیرونی شکل تبدیل نہ ہولیکن یہ خیال پہلے ہی متنازع ثابت ہو چکا ہے حامیوں کا خیال ہے کہ یہ کرایہ داروں اور گھر کے مالکان دونوں کیلئے گھروں کی زیادہ فراہمی کا باعث بن سکتا ہے جس سے مکانات کی بڑھتی ہوئی قیمتوں اور کرایوں کا مقابلہ کرنے میں مدد ملے گی تاہم کچھ لوگوں کو خدشہ ہے کہ مقامی کونسل سے سائن آف کرنے کی ضرورت کو ہٹانے سے کمیونٹیز پر نقصان دہ اثر پڑ سکتا ہے ،رہائشیوں کو ان کی رائے دیئے بغیر محلوں کا کردار ہمیشہ کیلئے بدل سکتا ہے، ہم وضاحت کرتے ہیں کہ نیا نظام کیسے کام کر سکتا ہے، اور پراپرٹی کے ماہرین سے ان کے خیالات کیلئے پوچھتے ہیں کہ آیا یہ اچھا خیال ہے یا نہیں۔بروکن ہومز برٹینز ہاؤسنگ کرائسز: فالٹس، فیکٹائڈز اینڈ فکسز کے شریک مصنف پیٹر بل کہتے ہیں کہ اگر تجاویز پر عمل کیا جاتا ہے تو اس کے فوائد اور نقصانات ہوں گے ان لوگوں کیلئے سرخ فیتہ کاٹنا ایک اچھا خیال ہے اور اس کے نتیجے میں دستیاب فلیٹوں کی تعداد میں معمولی اضافہ ہونا چاہئے نشیب و فراز پارکنگ کے ناگزیر مسائل اور طویل مدتی مالکان کی پریشانیاں ہیں۔