شریک بھائیوں کی مشترکہ قربانی میں گوشت کی تقسیم

June 14, 2024

آپ کے مسائل اور اُن کا حل

سوال:ایک ہی گھر میں چار پانچ بھائی مشترکہ قربانی کریں تو کیا وہ بھی گوشت وغیرہ وزن کے اعتبار سے تقسیم کریں گے یا نہیں؟

جواب:قربانی کے بڑے جانور میں شریک افراد کے مابین گوشت کی تقسیم ایسے طریقہ سے کی جائے کہ جس میں کسی شریک کی حق تلفی کا اندیشہ نہ رہےاور نہ ہی سود کا شبہ پیدا ہو ،چونکہ گوشت وزن سے تقسیم کرنے میں کسی شریک کی حق تلفی کا اندیشہ اور سود کا شبہ باقی نہیں رہتا، اس لئے وزن کے بغیر اندازے سے تقسیم درست نہیں، البتہ اگر گوشت کے ساتھ کچھ حصوں میں پائے ، مغز اور کھال کو شامل کیا جائے تو اس صورت میں اندازے سے تقسیم درست ہوگی۔ ایسے ہی تمام شرکاء کی رضامندی سے فقراء پر تقسیم اور صدقہ کرنے کے لئے بھی گوشت کا وزن کرنا ضروری نہیں۔

صورتِ مسئولہ کے مطابق اگر تمام شرکاء ایک گھر میں ہی رہتے ہوں اور سب اس بات پر متفق ہوں کہ گوشت تقسیم نہ کیا جائے، بلکہ ایک ہی جگہ پر پکا کر کھایا جائے تو ایسی صورت میں وزن کر کے تقسیم کرنا لازم نہیں، لیکن اگر کوئی شریک اپنا حصہ الگ طلب کرے تو ایسی صورت میں وزن کرکے تقسیم لازم ہوگی۔