ویز تاخیر سے روانگی کے حوالے سے بدترین ائر لائن کا درجہ رکھتی ہے، تحقیق

June 15, 2024

لندن (پی اے) ویز ایئر کرایوں میں اضافے کے باوجود پروازوں میں تاخیر کے حوالے سے بدترین ائر لائن کا درجہ رکھتی ہے۔ ایک تحقیق سے پتا چلا ہے کہ کرایوں میں اضافے کے باوجود ویز ایئر کو پروازوں میں تاخیر کیلئے برطانیہ کی بدترین ائر لائن قرار دیا گیا ہے۔ پی اے نیوز ایجنسی کے سول ایوی ایشن اتھارٹی (سی اے اے) کے اعداد و شمار کے تجزیہ کے مطابق 2023میں برطانیہ کے ہوائی اڈوں سے کم لاگت والے کیریئر کی روانگی میں شیڈول سے اوسطاً 31منٹ اور 36سیکنڈ تاخیر ہوئی۔ یہ 2022کے مقابلے میں تقریباً ایک تہائی کی کمی تھیلیکن اس کا مطلب ہے کہ ایئر لائن نے مسلسل تین برسوں تک برطانیہ کی پروازوں کے لئے بدترین وقت کی پابندی ریکارڈ کی۔ ویز ایئر نے کہا کہ اس نے نمایاں بہتری کی ہے لیکن تسلیم کیا کہ ابھی کام کرنا باقی ہے۔ ٹرکش ایئر لائنز نے گزشتہ سال دوسری بدترین وقت کی پابندی ریکارڈ کی، جس میں اوسطاً 28منٹ اور 36سیکنڈ کی تاخیر ہوئی۔ اس کے بعد ٹوئی (28منٹ اور 24سیکنڈ)، ایئر انڈیا (28منٹ اور 12سیکنڈ) اور ترکی کی کم لاگت سروسز جہاز پیگاسس ایئر لائنز (25منٹ اور چھ سیکنڈ) تھے۔ کنزیومر گروپ وچ؟ نے کہا کہ ایئر لائن کے مسافر ناقابل بھروسہ خدمات کے لئے ریکارڈ ہوائی کرایوں کی ادائیگی کی اشتعال انگیز پوزیشن میں ہیں۔ آئرش کیریئر ایمرلڈ ایئر لائنز نے گزشتہ سال صرف 13منٹ اور چھ سیکنڈ کی اوسط تاخیر کے ساتھ بہترین کارکردگی ریکارڈ کی، دوسرے نمبر پر ورجن اٹلانٹک پروازوں میں (13منٹ اور 42سیکنڈ) تاخیر ہوئی۔ تجزیہ میں 2500سے زیادہ پروازیں چلانے والی ایئر لائنز کے ذریعے برطانیہ کے ہوائی اڈوں سے تمام طے شدہ اور چارٹرڈ روانگیوں کو مدنظر رکھا گیا ہے۔ منسوخ شدہ پروازیں شامل نہیں تھیں۔ ان تمام پروازوں کی اوسط تاخیر 20منٹ اور 42سیکنڈ تھی، جو 2022میں 23منٹ سے کم تھی۔ ویز ایئر کے یو کے آپریشنز ابرڈین، برمنگھم، گیٹوک، گلاسگو، لیڈز، لیورپول اور لوٹن ہوائی اڈوں پر کام کرتے ہیں۔ برطانیہ میں وقت کی پابندی نہ ہونے کے باوجودایئر لائنجو یورپ، شمالی افریقہ، مشرق وسطیٰ اور ایشیا کے دیگر حصوں میں کام کرتی ہے، مارچ کے آخر تک مسافروں کی تعداد سال میں ریکارڈ 62.0ملین تک پہنچ گئی۔ پچھلے 12مہینوں میں کل 51.1 ملین تھی۔ اسی مدت کے دورانویز ایئر نے 341.1ملین یورو (290.4ملین پاؤنڈز) کا قبل از ٹیکس منافع ریکارڈ کیاکیونکہ فی دستیاب سیٹ ٹکٹوں کی فروخت سے اس کی آمدنی میں سال بہ سال 11.2فیصد اضافہ ہوا، جو کہ کرایہ میں اضافے کی وجہ سےتھا۔ ایوی ایشن کنسلٹنٹ جان سٹرک لینڈ نے کہا کہ ویز ایئر نے روسٹرز کو تبدیل کرنے اور مزید اسٹینڈ بائی طیاروں کی دستیابی جیسے اقدامات کے ذریعے بہتری لانے کے لئے بہت کوششیں کی ہیںلیکن اس کے ثمرات فوری طور پر نظر نہیں آئیں گے۔ یہ پوچھے جانے پر کہ وہ تاخیر کا شکار ہونے کے باوجود مسافروں کی تعداد میں اضافہ کرنے میں کیوں کامیاب رہا ہے، مسٹر سٹرک لینڈ نے قیمتوں میں مسابقتی ہونے اور وسطی اور مشرقی یورپ کی خدمت کرنے والے بہت سے راستوں پر سب سے زیادہ صلاحیت رکھنے جیسے عوامل کا حوالہ دیا روری بولانڈمیگزین کے ایڈیٹر نے کہا کہ تاخیر کے یہ تازہ ترین اعداد و شمار ان مسافروں کے لئے کوئی تعجب کی بات نہیں ہوں گے، جو اپنے آپ کو ہوائی کرایوں کے لئے ریکارڈ رقم ادا کرنے اور اس کے بدلے میں ناقابل اعتماد خدمات حاصل کرنے کی اشتعال انگیز پوزیشن میں پاتے ہیں۔