سعودی وزیر صحت نے حج کے دوران اموات کی وجہ بتادی

June 24, 2024

فائل فوٹو

سعودی وزیرِ صحتفہد بن عبدالرحمٰن الجلاجیلکا کہنا ہے کہ حج کے دوران اموات مناسب پناہ گاہیں نہ ہونے اور حاجیوں کا آرام کیے بغیر تیز دھوپ میں طویل فاصلے تک پیدل چلنے کی وجہ سے ہوئیں۔

یاد رہے کہ رواں سال حج کے دوران سعودی عرب میں تاریخی گرمی پڑ رہی تھی جہاں درجۂ حرارت 50 ڈگری سینٹی گریڈ سے بھی تجاوز کر گیا تھا۔

ایسی صورتحال میںحج کی ادائیگی کے دوران 1301 حجاج کرام کی اموات واقع ہوئیں۔

سعودی وزیرِ صحت فہد بن عبدالرحمٰن الجلاجیل نے گزشتہ روز پریس کانفرنس کے دوران 2024ء حج سیزن کے صحت سے متعلق انتظامات کی کوششوں کو کامیاب قرار دیتے ہوئے سراہا ہے۔

اُن کا کہنا تھا کہ 2024ء کے حج آپریشن کے دوران یہ کامیابی صحت کے نظام اور حج سیکیورٹی فورسز کی مربوط کوششوں سے ممکن ہوئی، حج آپریشن کے دوران کسی وبائی امراض یا وسیع بیماریوں کے پھوٹنے کا بھی ریکارڈ نہیں ملا ہے۔

سعودی وزیرِ صحت نے کہا ہے کہ حج آپریشن کے دوران حصہ لینے والے طبی عملے کی کوششوں سے بڑے جانی نقصان سے بچ گئے، حج سیکیورٹی فورسز اور صحت کے ادارے کی مشترکا کوششیں کامیاب رہی ہیں۔

سعودی وزیرِ صحت فہد بن عبدالرحمٰن نے اپنے بیان میں تصدیق کی ہے کہ سعودی عرب میں حج کی ادائیگی کے دوران 1301 حجاج کی اموات ہوئیں۔

سعودی وزیر صحت کی جانب سے جاری کیے گئے بیان میں کہا گیا ہے کہ جاں بحق حجاج میں تین چوتھائی (83 فیصد اموات) سے زیادہ غیر رجسٹرڈ عازمین حج شامل تھے جن کے پاس حج پرمٹ موجود نہیں تھا اور اسی وجہ سے وہ پناہ گاہوں تک رسائی حاصل نہ کر سکے۔

انہوں نے بتایا کہ حجاج کرام میں متعدد معمر اور دائمی بیماریوں میں مبتلا افراد بھی شامل تھے۔

وزیرِ صحت نے کہا ہے کہ سعودی حکومت نے حجاج کرام کو شدید گرمی سے پیدا ہونے والی مشکلات اور خطرات سے نمٹنے کے طریقوں سے متعلق آگاہی فراہم کی تھی۔

فہد بن عبدالرحمٰن الجلاجیل کا کہنا تھا کہ دورانِ حج تقریباً پانچ لاکھ حجج کو علاج فراہم کیا گیا، ان میں سے 140,000 وہ تھے جن کے پاس حج کے اجازت نامے ہی موجود نہیں تھے۔

وزیرِ صحت کا کہنا ہے کہ گرمی کی شدت سے متاثر ہونے والے کئی افراد اب بھی اسپتالوں میں زیرِ علاج ہیں۔

واضح رہے کہ مصری حکام کے مطابق جاں بحق افراد میں مصر کے 672 شہری شامل ہیں جبکہ 25 لاپتہ ہیں۔

انڈونیشین حکام کا کہنا ہے کہ جاں بحق افراد میں انڈونیشیا کے 236 شہری شامل ہیں۔

بھارتی امور خارجہ کی ایجنسی کے مطابق 98 بھارتی شہری بھی جاں بحق حجاج میں شامل ہیں۔

اسکے علاوہ جاں بحق حجاج میں تیونس، اردن، ایران اور سینیگال کے شہری بھی شامل ہیں۔