مولانا فضل الرحمٰن پر مقدمہ قائم کرنے کی باتیں قابل مذمت ہیں، جمعیت علمائے اسلام یو کے

February 17, 2020

ویکفیلڈ( پ ر )جمعیت علمائے اسلام برطانیہ کے مرکزی قائدین نے وزیر اعظم کی طرف سے قائد مولانا فضل الرحمٰن پر غداری کے مقدمے کے اظہار کی پر زور الفاظ میں مذمت کی ہے ۔ رہنماؤں کا کہنا ہے کہ مولانا پاکستان کے نہیں بلکہ پوری اسلامی دنیا کے اس وقت رہبر اور رہنما ہیں ۔ آئین بنانے والوں کی اولاد کو اگر غدار بنایا جائے تو جو پاکستان کے اداروں کے خلاف توہین آمیز سخت لب و لہجہ رکھنے والے اور ان پر حملے کرنے والے اور آئین کے خلاف بغاوت کا اعلان کرنے والوں پر مقدمہ سب پہلے بننا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ اس حکومت کے پاس کرنے اور دکھانے کے لئے کچھ نہیں اس لئے کبھی سابق صوبائی وزیر و سینیٹر حافظ حمد اللہ کی شہریت کی منسوخی اور انہیں غیر ملکی بنانے کی گھٹیا حرکت اور کبھی مولانا پر غداری کے مقدمات قائم کرنے جیسی باتیں کی جاتی ہیں، ان حرکتوں سے حکومت اپنی ناکامیوں کو چھپانے کی کوشش کر رہی ہے۔ان خیالات کا اظہار جمعیت علمائے برطانیہ کے مرکزی قائدین مولانا عبد الرشید ربانی، مفتی محمد اسلم ، علامہ خالد محمود، قاری محمد اسماعیل، مولانا اسلام علی شاہ، مولانا اسلم زاہد، حافظ محمد اکرام، مولاناامداد اللہ قاسمی، مولانا محمد حسین، مولانا عبدالرشید رحمانی، قاری غلام نبی، قاری ممتاز حسین، مولانا خورشید، مفتی خالد محمود، قاری طیب عباسی ، مولانا نعیم خان سواتی، مولانا عطاء اللہ خان، مولانا محمد ابراہیم ، قاری نیاز احمد، مولانا محمد حسین، مفتی عبد القادر ، مفتی طارق خان، مولانا محمد سلیم، مولانا محمد زمان ، قاری قمر زمان ، مولانا خالد حسین، مفتی رفیع اللہ، حاجی حسن شاہ ، حافظ بشیراحمد، مولانا عبد الرشید ہزاروی، حافظ عمر فاروق، قاری ابرار حسین شاہ، مولانا نصیب الرحمٰن، مفتی محمد قاسم، حافظ اکرام ربانی،قاری حضرت علی، قاری افسر علی شاہ، مولانا عبد الکریم شاہ، مولانا عبید الرحمن، مولانا جمیل احمد ، مولانا عبد الباری ، مولانا شاہد اقبال، مولانا سراج، مولانا فضل داد ، مولانا سلیمان، مفتی سعید الرحمن، قاری ارشد، مولانا زاہد حسینی، مولانا انور ، مولانا شاہ رفیع الدین نے اپنے مشترکہ بیان میں کیا ۔