حجاب کے بغیر بھی میں مسلمان ہی رہوں گی: جینیفر گراؤٹ

July 23, 2020

سات سال قبل دائرہ اسلام میں داخل ہونے والی امریکی گلوکارہ جینیفر گراؤٹ کا کہنا ہے کہ وہ دوسروں کی توقعات کے مطابق زندگی گزارتے گزارتے تھک گئی ہیں۔

حال ہی میں جینیفر نے اپنی بغیر حجاب کی تصویریں شیئر کرتے ہوئے اسلام قبول کرنے کے بعد لوگوں کی ان سے توقعات اور انہیں پورا کرنے کی کوشش کے بارے میں کھل کر اظہار کیا۔

اپنی تفصیلی پوسٹ کے آغاز میں جینیفر نے لکھا کہ میں جانتی ہوں کہ مجھے اس پوسٹ پر تنقید کا سامنا کرنا پڑے گا اور ایک نیا تنازعہ کھڑا ہوگا، لیکن میں اس کے لیے ذہنی طور پر تیار ہوں۔

انہوں نے کہا کہ مجھے اپنی ذہنی حالت ٹھیک رکھنے کے لیے سوشل میڈیا سے وقفہ لینا پڑا۔ سوشل میڈیا کے زیادہ دباؤ کی وجہ بتاتے ہوئے انہوں نے لکھا کہ یہاں میں مسلم معاشرے کی ’غیر حقیقت پسندانہ توقعات‘ کے مطابق زندگی گزارنے کی کوشش کر رہی ہوں اور اس کی وجہ سے ایک سے زیادہ مرتبہ میں اپنی ذات کو کھو بیٹھی ہوں۔

انہوں نے کہا کہ سات سال سے زائد کا عرصہ گزر جانے کے بعد میں بغیر حجاب کے تصویر پوسٹ کررہی ہوں، اور مجھے یقین ہے کہ میں تب بھی مسلمان ہی رہوں گی کیونکہ حجاب بلاشبہ ایک فرض ہے۔

ان کا کہنا تھا ’مجھے یقین ہے کہ سر ڈھانپنا ایک ’فرض‘ ہے، اس لیے میں یقیناً کسی بھی عورت کے حجاب پہننے کی حوصلہ شکنی کرنے کی کوشش نہیں کر رہی لیکن اسی کے ساتھ ہی میں یہ بتانا چاہتی ہوں کہ ہر روز خود کو کسی ایسے انسان کے طور پر پیش کرنا جو میں نہیں ہوں، میری ذات کو ختم کر رہا ہے۔‘


انہوں نے لکھا کہ ایسا صرف اس لیے ہو رہا ہے کیونکہ میری آواز اچھی ہے اور میں قرآن کی تلاوت کرتی ہوں تو لوگ مجھ سے ایک رول ماڈل بننے کی توقع کر رہے ہیں۔‘

جینفر نے لکھا کہ ’میرا پلیٹ فارم ایک نعمت کے ساتھ ذمہ داری بھی ہے۔ اللہ نے مجھے بہت کچھ عنایت کیا ہے جس میں تلاوت کرنے کی قابلیت بھی شامل ہے، اور یہ ایک اعزاز ہے جسے معمولی انداز میں نہیں لیا جانا چاہیے۔‘

انہوں نے لکھا کہ یہاں میں اپنے مداحوں کو یہ بتاتی چلوں کہ صرف تلاوت کرنے کی قابلیت میری تعریف نہیں ہے بلکہ میری اور بھی بہت سی دلچسپیاں ہیں، مثال کے طور پر مجھے گانا اور شعر لکھنا پسند ہے، مجھے زبان، کھیل اور رقص پسند ہے۔‘

اپنی تفصیلی پوسٹ کے اختتام میں جینیفر نے لکھا کہ ’ہوسکتا ہے کچھ دن میں آپ کو ویسی نظر آؤں جیسا آپ مجھے دیکھنا چاہتے ہیں اور باقی دن شاید آپ مجھے ویسا دیکھیں جس کا آپ نے کبھی تصور نہ کیا ہو، مجھ میں بہت عیب ہیں، اللہ ہم سب کو معاف کرے۔‘

جینفر نے زور دیا کہ لوگوں کو بغیر جانے ان کی ظاہری حالت کی بنا پر جانچنا چھوڑ دیں کیونکہ’جو کوئی بھی قرآن کی تلاوت کرتا ہے اس بنا پر وہ دوسروں سے سبقت لے جاتا ہے اور میں تو صرف ایک ذریعہ ہوں، اس کے سوا کچھ بھی نہیں۔‘

گزشتہ دنوں کئے گئے اپنے ایک ٹوئٹ میں انہوں نے لکھا تھا کہ ’میں دوسروں کے توقعات کے مطابق زندگی گزارتے گزارتے تھک گئی ہوں۔‘

جینیفر گراؤٹ کون ہیں؟

عرب دنیا کے سب سے بڑے میوزیکل شو ’عرب گاٹ ٹیلنٹ‘ میں شرکت کرکے صاف عربی زبان میں گانا گا کر سب کو حیران کرنے والی جینیفر گراؤٹ نے موسیقی کی تعلیم امریکا سے حاصل کی ۔

امریکی جریدوں کے مطابق جینیفر گراؤٹ امریکا میں پیدا ہوئیں اور وہیں پرورش پائی، وہ خالصتاً امریکی خاندان میں پیدا ہوئیں جس کا عرب ثقافت سے دور دور تک کوئی تعلق نہیں تھا۔

نوجوانی میں جینیفر گراؤٹ کو عرب ثقافت میں دلچسپی پیدا ہوئی جس کے لیے وہ مراکش چلی آئیں۔ یہاں انہوں نےعرب میوزک کی ابتدائی معلومات حاصل کر کے ٹیلنٹ شو میں حصہ لینے کا فیصلہ کیا۔

ینیفر گراؤٹ’عرب گاٹ ٹیلنٹ ‘ میں غیر عربی زبان بولنے والی پہلی امریکی خاتون تھیں جنہیں عربی میں اپنا تعارف کروانا بھی نہیں آرہا تھا لیکن جب انہوں نے عربی زبان میں گانا گایا تو سب حیران رہ گئے۔ وہ یہ شو جیتنے میں تو کامیاب نہیں رہیں تاہم آخری راؤنڈ تک پہنچیں ۔

23 سال کی عمر میں دائرہ اسلام میں داخل ہونے والی جینیفر گراؤٹ نے سال 2013 میں ہی مراکشی نوجوان سے شادی کرلی تھی ، اب وہ مشرق وسطیٰ میں رہتی ہیں مگر امریکا بھی جاتی رہتی ہیں۔

سوشل میڈیا پر کیسے مشہور ہوئیں؟

جینیفر گراؤٹ نے اپنے سوشل میڈیا اکاؤنٹس پر ایک ویڈیو شیئر کی تھی جس میں وہ مصر سے تعلق رکھنے والے معروف قاری محمد صدیق ال منشاوی کے انداز میں قرآن پاک کی تلاوت کرتی نظر آرہی تھیں۔

جینیفر نے خوبصورت انداز میں قرآن پاک کی تلاوت کرکے لوگوں کے دل جیتے تھے۔ جینیفر کے یوٹیوب چینل پر ہزاروں فالورز ہیں جہاں ان کی تلاوت کی ویڈیوز بہت مقبول ہیں۔