قرض کی معافی اور پھر اس کا مطالبہ

October 09, 2020

آپ کے مسائل اور اُن کا حل

سوال:۔میرے اوپر ایک شخص کا قرضہ تھا جس کی ادائیگی میں مجھ سے تاخیر بھی ہوئی، لیکن تاخیر اس وجہ سے ہوئی کہ میں بہت مشکلات کا شکار تھا ،یہ بات مجھے قرض دینے والا بھی جانتا تھا کہ میں جان بوجھ کر رقم لوٹانے میں تاخیر نہیں کررہا ۔جب کچھ عرصے تک مجھ سے رقم کا بندوبست نہ ہوا تو قرض خواہ نے وہ رقم چھوڑ دی ۔اب جب میرے حالات اچھے ہوگئے ہیں تو وہ صاحب مجھ سے اپنے قرض کامطالبہ کرتے ہیں ۔پوچھنا یہ ہے کہ یہ قرضہ مجھ پر معاف ہوا ہے یا نہیں اور وہ صاحب اب مجھ سے مطالبے کاحق رکھتے ہیں یا نہیں اور اگر میں اتنی یا اس سے کچھ یا زیادہ رقم انہیں دے دوں تو شرعی لحاظ سے اس کا کیا حکم ہے؟

جواب:۔اگر آپ نے قرض کی معافی کو قبول کرلیا تھا یا کم از کم معافی کی پیشکش کو مسترد نہیں کیا تھا تو قرضہ آپ کو معاف ہوچکا ہے اور اب قرض خواہ کا آپ سے مطالبہ جائز نہیں ہے، تاہم اگر آپ حسن سلوک اور حسن ادائیگی کے طور پر انہیں کچھ ادا کرتے ہیں تو نہ صرف اس کی اجازت ہے، بلکہ ترغیب ہے۔