’ ’ژورونگ روور‘‘ مریخ پر پانی اور زندگی تلاش کرنے کے لیے تیار

May 24, 2021

گزشتہ ہفتے مریخ پر اُترنے والا چین کا ’’ژورونگ روور ‘‘ اپنے لیزر آلے اور ریڈار کی مدد سے زندگی اور پانی کو تلاش کرنے کے لیے تیار ہو چکا ہے ۔یہ چھ پہیوں والی نیم خود کار گاڑی ژورونگ روور ،چین کے ’’تیانوین اوّل ‘‘ ( Tianwen-1) مشن کا حصہ ہے ،جسے گزشتہ سال روانہ کیا گیا تھا ۔ژورونگ روور کو پہلے سے طے شدہ منصوبے کے تحت ایک حفاظتی کیپسول میں بند کیا گیا تھا جسے ایک بڑے پیراشوٹ کے ذریعے ’’یوٹوپیا پلینیشیا‘‘ کہلانے والے ایک مقام پر اُتارا گیا۔

یہ وہی علاقہ ہے جہاں 1976 میں ’’ناسا‘‘ نے اپنا ساکن لینڈر ’’وائکنگ دوم‘‘ اتارا تھا۔یوٹو پلینیشیا ایک قدرے ہموار میدانی علاقہ ہے جو تقریباً تین ہزار مربع کلومیٹر پر پھیلا ہوا ہے۔ یہاں پچھلے کئی عشروں سے تحقیق ہورہی ہے ،جس سے ماہرین کو اندازہ ہوا ہے کہ شاید یہاں زیرِ سطح پانی موجود ہے۔مریخ پر سطح کے نیچے پانی کی تلاش کےلیے ژورونگ پر ایک خاص ’’گراؤنڈ پینیٹریشن ریڈار‘‘ نصب ہے، جس سے خارج ہونے والی ریڈیو لہریں مریخی سطح کے اندر، خاصی گہرائی تک پہنچ سکتی ہیں جن کی مدد سے وہاں پانی یابرف کی موجودگی یا عدم موجودگی کا جائزہ لیا جاسکتا ہے۔علاوہ ازیں، ارد گرد کی چٹانوں اور پتھروں کا کیمیائی تجزیہ کرنے کےلیے ژورونگ روور پر ایک لیزر بھی موجود ہے۔

اس کیمیائی تجزیئے کے ذریعے مریخ پر ایسے مرکبات کا سراغ لگایا جاسکے گا جو ممکنہ طور پر وہاں زندگی کی موجودگی کا ثبوت فراہم کرسکتے ہوں۔اس روور پر ایک لیزر موجود ہے ،جس سے یہ وہاں موجود پتھروں کی کیمیائی ساخت کا پتا لگا سکتا ہے جب کہ اس پر ایک ریڈار ہے، جس کا کام زیرِ سطح پانی تلاش کرنا ہے۔کسی بھی دور دراز خلائی مشن کو کنٹرول کرنے میں سب سے بڑا چیلنج طویل فاصلے کا ہوتا ہے۔مریخ کا زمین سے اوسط فاصلہ تقریباً 22 کروڑ 50 لاکھ کلومیٹر ہے۔

البتہ حالیہ دنوں میں مریخ اور زمین کا درمیانی فاصلہ 32 کروڑ 25 لاکھ کلومیٹر کے لگ بھگ ہے۔ خلاء میں ریڈیو لہروں کی رفتار تین لاکھ کلومیٹر فی سیکنڈ ہوتی ہے۔اس لحاظ سے دیکھا جائے تو اس وقت زمین سے مریخ کی طرف بھیجے گئے ریڈیو سگنلوں کو وہاں تک پہنچنے میں تقریباً 18 منٹ لگیں گے۔چینی سائنسدانوں کا خیال ہے کہ وہ اس روور سے 90 مریخی دنوں تک کام لے سکتے ہیں جس دوران یہ وہاں کی زمینی صورتحال کا جائزہ لے گا۔ مریخ کا ایک دن 24 گھنٹوں اور 39 منٹ کا ہوتا ہے۔