پاکستان میں اینٹی بائیوٹکس ادویات کے استعمال کا رجحان بڑھ گیا ہے۔400 سے زائد فیکٹریاں لاکھوں اینٹی بائیوٹکس روزانہ کی بنیاد پر بنا رہی ہیں۔ہر ڈاکٹری نسخہ پر اینٹی بائیوٹکس کیوں لکھنا لازمی ہے۔
اینٹی بائیو ٹکس، ایسی دوا جو مریض میں کسی بھی بیماری کے خلاف قوت مدافعت بڑھاتی ہے۔پاکستان میں روزانہ تقریبا 35 ہزار مریض اس کا استعمال کرتے ہیں۔ نزلہ، زکام،کھانسی، گلہ خراب ہو یا وائرل انفکیشن ڈاکٹری نسخے پر اینٹی بائیوٹکس ضرور لکھی ہوتی ہے۔ ڈاکٹرز کا دعوی ہے کہ اینٹی بائیوٹکس سے مریض کو جلد شفا ملتی ہے۔
دوسری طرف پاکستان فارمسسٹ ایسوسی ایشن پنجاب کے ایک ممبر نے الزام عائد کیا ہے کہ ادویات ساز کمپنیاں ڈاکٹروں کو بلاجواز مراعات دیتی ہیں، جس کے باعث ہر نسخے پر انٹی بائیوٹکس تجویز کی جاتی ہے۔طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ پاکستان میں بدقسمتی سے ڈاکٹری نسخے کے بغیر بھی ادویات ہر میڈیکل ا سٹور سے مل جاتی ہیں جودرست نہیں ہے۔