وفاقی وزیرِ داخلہ شیخ رشید احمد کا کہنا ہے کہ میں اور وفاقی وزیرِ مذہبی امور نور الحق قادری کالعدم تنظیم سے مذاکرات کریں گے۔
آج کالعدم تنظیم کے احتجاج پر وزیرِ اعظم عمران خان کی زیرِ صدارت قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس منعقد ہوا جس میں سول اور عسکری قیادت اکٹھی ہوئیں۔
اجلاس میں مسلح افواج کے سربراہان، وزرائے دفاع، داخلہ، خارجہ، اطلاعات، ڈی جی آئی ایس آئی، آئی بی اور ایف آئی اے سمیت اعلیٰ حکام شریک ہوئے۔
اجلاس کے حوالے سے بتاتے ہوئے وفاقی وزیرِ داخلہ شیخ رشید احمد نے کہا ہے کہ قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس کا اعلامیہ جلد جاری ہو گا۔
انہوں نے بتایا کہ قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس 2 گھنٹے جاری رہا، جس میں کہا گیا ہے کہ مذاکرات کے دروازے بند نہیں کیئے گئے ہیں۔
وفاقی وزیرِ داخلہ کا کہنا ہے کہ قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس میں کہا گیا ہے کہ ریاست کی رٹ کو ہر حال میں قائم کیا جائے گا۔
شیخ رشید نے کہا ہے کہ خواہش ہے کہ معاملات خوش اسلوبی سے حل ہو جائیں، حکومت نے لوگوں کی جان و مال کے تحفظ کو یقینی بنانا ہے۔
انہوں نے کہا کہ قومی سلامتی کمیٹی کے اہم اجلاس میں آرمی چیف، چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی اور مسلح افواج کے سربراہ موجود تھے، جہاں ہر آدمی نے بات چیت کی ہے، اجلاس میں مذاکرات کی رپورٹ بھی پیش کی گئی۔
وزیرِ داخلہ نے بتایا کہ قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس میں فیصلہ ہوا ہے کہ حکومت کی رٹ اور امن و امان کو قائم رکھا جائے گا، ہم نے کل رینجرز کو آرٹیکل 147 کے تحت اختیار دیئے، وزارتِ داخلہ نے پولیس کو پنجاب میں رینجرز کے ماتحت کردیا ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ ممکن ہے آج شام کو میرے اور نورالحق قادری کے ان سے دوبارہ مذاکرات ہوں، ہماری کوشش ہے کہ معاملات افہام و تفہیم سے طے ہو پائیں، جشنِ عیدِ میلاد النبی ﷺ کے جلوس کو دھرنے میں تبدیل کر دیا گیا، جی ٹی روڈ کے اطراف رہائشی آبادی، اسکول اور کالج متاثر ہیں۔
شیخ رشید نے کہا کہ کالعدم تنظیم کی ہنگامہ آرائی میں 4 پولیس اہلکار شہید ہوئے ہیں، 80 سے زائد اہلکاروں کو گولیاں لگی ہیں، جب ملکی فورس پر گولی چلائی جاتی ہے تو ایسے عالم میں یہ فیصلہ کیا گیا، ہم نے جو مذاکرات کیئے اور دستخط کیئے تھے ان پر قائم ہیں، میں نے مذاکرات پر دستخط وزیرِ اعظم عمران خان سے پوچھ کر کیئے تھے، کالعدم تنظیم نے وعدہ کیا تھا کہ جی ٹی روڈ کھول دیں گے۔
انہوں نے کہا کہ اگر شام کو ہمارے ان سے مذاکرات ہوتے ہیں اور کسی نتیجے پر پہنچتے ہیں یا نہیں تو اس کے بارے میں آپ کو بتائیں گے، وزیرِ اعظم عمران خان کل یا پرسوں قوم سے خطاب کریں گے، یہ ان کی صوابدید ہے، ہو سکتا ہے وہ کل قوم سے خطاب کریں، جو وزیرِ اعظم کی تقریر ہو گی وہی پوری حکومت کا بیانیہ ہو گا۔
وفاقی وزیرِ داخلہ نے کہا کہ کالعدم تنظیم کے واٹس ایپ بھارت، ہانگ کانگ، امریکا اور برطانیہ سے چل رہے ہیں، ہانگ کانگ، بھارت، برطانیہ اور امریکا سے ان کی ای میلز بھی چل رہی ہیں۔
ان کا کہنا ہے کہ جانیں دونوں طرف قیمتی ہیں، پولیس والوں کے بھی بچے ہیں، گھر والے ہیں، میں توقع رکھتا ہوں کہ قومی نقصان نہ ہو، سعد رضوی جہاں بھی ہیں ان سے بات چیت ہو رہی ہے، کالعدم تنظیم کو مارچ روکنا چاہیئے اور مذاکرات کے نتائج دیکھنے چاہئیں۔
شیخ رشید احمد نے مزید کہا کہ ساری دنیا کو پتہ ہے کہ فرانس کا سفیر یہاں نہیں ہے، فرانس یورپی یونین کو لیڈ کر رہا ہے، وہ یورپی یونین کا ہیڈ ہے، فرانسیسی ایمبیسیڈر سے متعلق سوال ہم نے قومی اسمبلی میں اٹھایا ہوا ہے۔
انہوں نے یہ بھی کہا ہے کہ یہ لوگ ساتویں بار اسلام آباد آ رہے ہیں، لوگوں کو راستے کی تکلیف ہی نہیں اور بہت سے مسائل بھی پیدا ہو رہے ہیں، بہت سی تنظیمیں اس ملک میں کالعدم ہیں جو الیکشن بھی لڑ رہی ہیں۔