کراچی(اسٹاف رپورٹر) ملیر میمن گوٹھ میں رکن سندھ اسمبلی کے مہمانوں کو شکار سے منع کرنے پرملیر کے نوجوان کو مبینہ طور پر قتل کر دیا گیا ، پو لیس نے 2افراد کو حراست میں لے لیاہے، مقتول کے اہل خانہ نے الزام عائد کیا ہے کہ غیرملکی مہمانوں کے شکار کی ویڈیو سوشل میڈیا پر منظر عام پرآنے کے بعد ناظم جوکھیو کو جام اویس نے ملیر میں اپنے گھر بلایا، اور بات چیت کے دوران ناظم جوکھیو کو تشدد کرکے قتل کردیا گیا، پولیس کے مطابق ملیر میمن گوٹھ کےقریب سے ایک شخص کی لاش ملی جس کی شناخت ناظم جوکھیوکے نام سےہوئی ہے، ناظم جوکھیو نے ٹھٹھہ میں رکن اسمبلی جام اویس گہرام کے غیر ملکی مہمانوں کو شکار سے منع کیا تھا ، پولیس کا کہنا ہے کہ لاش کا پوسٹ مارٹم جناح اسپتال میں کرالیا گیا ہے ، جبکہ پولیس نے مقتول کے بھائی کی مدعیت میں قتل کی دفعات کے تحت مقد مہ درج کرلیا ہے ، مقدمہ میں جام اویس اور ساتھیوں کو نامزد کیا گیا ہے ۔پولیس کے مطابق جام ہاؤس میں جھگڑےکےدوران لاٹھی اورگھونسوں سے 35سالہ ناظم ولدسجاول کی ہلاکت ہوئی، مقتول کے بھائی افضل جوکھیو نےا لزام عائد کیا ہے کہمیرے ناظم جوکھیو کورکن صوبائی اسمبلی جام اویس نےقتل کیا، انھوں نے کہا کہ مقتول ناظم نےغیرملکیوں کوگاوں میں شکارسےروکا اورویڈیو بنا لی، جس کے بعد سر دارجام عبدالکریم نےبھائی کوجام ہاوس لانےکاحکم دیا،ناظم کےبھائی نےکہا ہے کہ جب کچھ دیربعد میں جام ہاوس گیا توبتایاگیاکہ تمہارابھائی مرگیا ہے ، اس سلسلے میں جام اویس اور سردارجام عبدالکریم سے رابطے کی کوشش کی تو دونوں اراکین اسمبلی کے موبائل نمبربند ملے ،واٹس اپ پربھی دستیاب نہیں تھے ،جام اویس ٹھٹھہ سےرکن سندھ اسمبلی،اور ان کے بھائی جام عبدالکریم ملیر سے رکن قومی اسمبلی ہیں ۔مقتول نوجوان ناظم جوکھیو کی نماز جنازہ جمعرات کوصبح 09 بجے آچار سالار جوکھیو گوٹھ نزد گھگھر پھاٹک ادا کی جائے کی۔