لاہور (نمائندہ جنگ)مسلم لیگ (ن)کے صدر و قائد حزب اختلاف محمد شہبازشریف نے کہا کہ حکومت برقراررہی توآئندہ برس تنخواہوں ، پنشن اوردفاع کیلئےبھی قرض لینا پڑے گا،حکومت مسلسل جھوٹ بول رہی ہے کہ ماضی کے قرض کی ادائیگی کیلئے قرض لے رہی ہے،معاشی ماہرین پردہ چاک کرچکے ہیں ،حقائق اور دستاویزات پی ٹی آئی حکومت کے اس جھوٹ کی نفی کررہے ہیں، یہ سب قرض قومی معیشت کی تباہی، غلط فیصلوں اور معاشی غلط حکمت عملی کا نتیجہ ہے۔اپنےبیان میں ملکی معاشی صورتحال کو خطرناک ترین قرار دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ آئندہ برس قرض پر سود کی ادائیگی کے بعد دفاع، سرکاری ملازمین کی تنخواہوں، پنشن اورحکومت چلانے کیلئے بھی قرض لینا پڑے گا،کرنٹ اکاؤنٹ خسارے میں تاریخی اضافہ کے نتیجے میں ڈالرز میں قرض لینا پڑے گا ،ڈالرز میں قرض نہ لیا تو پھر غیرملکی زرمبادلہ کے ذخائر تیزی سے گریں گےجس سے قومی سلامتی خطرے میں پڑ جائے گی،ڈالر کی قیمت میں اضافہ، قومی آمدن میں کمی، معاشی جمود، شرح سود میں اضافے جیسی غلط معاشی پالیسیوں کے نتیجے میں قومی معیشت کو قرض پر چلنی والی معیشت بنادیا گیا ،نوازشریف دور میں قومی معیشت ، قومی آمدن بڑھ رہی تھی، شرح ترقی میں اضافے سے معیشت دوبارہ زندہ ہورہی تھی ،آئی ایم ایف سے موجودہ معاہدہ پاکستان کی معیشت کی بنیاد میں بارود بھرنے کے مترادف ہے،2 شرائط ایسی مانیں گئیں جو پہلے کبھی نہیں مانی گئیں ،آئی ایم ایف کی یہ شرط پارلیمان کو ڈکٹیٹ کرنے کی کوشش ہے ،حکومت کی بندوق پارلیمنٹ کی کنپٹی پر رکھ کر پاکستان کے عوام کے مفاد کیخلاف قانون سازی کرائی جارہی ہے۔