نواب شاہ(نامہ نگار)نوابشاہ میں مبینہ ڈکیتی کا واقعہ دہشتگردی نکلا، اعلی سطح پر تحقیقات شروع کردی گئی ہیں،دہشت گردی کے واقعے میں کالعدم جماعت الدعوہ کے مقامی رہنما کو نشانہ بنایا گیا ہے۔تفصیلات کے مطابق گزشتہ روزجنرل اسٹور پر مبینہ ڈکیتی کی کوشش کے دوران مزاحمت پر دکان مالک جاں بحق ہوگیا تھا جبکہ اس کا بھائی زخمی ہوا،اسی اثنا میں ساتھی حملہ آوروں کی فائرنگ کی زد میں آکر ایک حملہ آور بھی ہلاک ہوا جبکہ دیگرمسلح حملہ آور فرار ہونے میں کامیاب ہوگئے۔ پولیس نے تفتیش کے لئے جنرل اسٹور پر لگے سی سی ٹی وی کیمرے کا ریکارڈ تحویل میں لے لیا ابتدا میں ڈکیتی کی واردات معلوم ہوئی تاہم پولیس کی تفتیشی ٹیم نے سی سی ٹی فوٹیج کی مدد سے مختف زاویوں سے تفتیش کے بعد مذکورہ واقعہ کو دہشت گردی قرار دیا ہے ۔مالک جنرل اسٹورسلیم رحمانی اور نامعلوم ڈکیت کی موت کی تصدیق کی پولیس نے جاں بحق افراد کی لاشوں کو پوسٹ مارٹم کے لئے مارچری منتقل کردیا پولیس کی ابتدائی تحقیقات کے مطابق رات نو بجے کے قریب موٹر سائیکلوں پر سوار تین مسلح افراد اسٹور پر پہنچے مزاحمت پر اسٹور مالک سلیم رحمانی اوراس کے بھائی وسیم رحمانی کو گولیاں ماریں ایک بھائی جاں بحق دوسرا زخمی ہوگیا وقوعہ کے دوران ساتھی حملہ آوروں کی فائرنگ کی زد میں آکر ایک حملہ آورموقع پر مارا گیا ہے ذرائع کے مطابق نامعلوم افراد قاتلانہ حملہ کی نیت سے اسٹور پہنچے لوٹ مار کئے بغیر سلیم اور وسیم رحمانی پر فائرنگ کی جاں بحق اور زخمی دونوں بھائی ہیں جنکا تعلق کالعدم تنظیم سے بتایا جاتا ہے واقعہ سے متعلق پولیس نے مزید بتایا ہے کہ مسلح شخص کے ساتھی کی فائرنگ سے اس کا اپنا ہی ساتھی دہشت گرد ہلاک ہواہے ہلاک دہشتگرد کی شناخت واجد میمن کے نام سے ہوئی ہے، تعلق کالعدم ایس آر اے سے بتایا جارہا ہے۔سی سی ٹی وی فوٹیج کی مدد سے تفتیشی عمل کے دوران پولیس اس نتیجے پر پہنچی ہے کہ مذکورہ واقعہ ڈکیتی نہیں بلکہ دہشتگردی ہوسکتی ہے پولیس اس سلسلے میں مزید تحقیقات کررہی ہے۔