پشاور ( وقائع نگار )خیبرپختونخوا کے وزیر بلدیات و دیہی ترقی فیصل امین خان گنڈہ پور نے اندرون پشاور تاریخی گور گٹھڑی اور محلہ سیٹھیاں میں سیٹھی ہاؤس کا دورہ کیا، تاریخی ورثہ کے مختلف حصے دیکھے اور ان کی تاریخی و ثقافتی اہمیت سے آگاہی حاصل کی۔ ڈائریکٹر محکمہ آثار قدیمہ ڈاکٹر عبدالصمد اور وقار علی خان بھی ان کے ہمراہ تھے صوبائی وزیر نے گور گھٹٹری کے پارکنگ لاٹ میں کھڑی قدیم فائربریگیڈ گاڑی میں خصوصی دلچسپی دکھائی جسے تقریباً اصل حالت اور رنگ و روغن میں بحال کیا گیا ہے اسی طرح وہ سیٹھی ہاؤس بھی گئے جو سیٹھی محلہ میں پشاور کے تاریخی مقامات گھنٹہ گھر اور گور گھٹٹری کے درمیان واقع ہے۔ فیصل امین گنڈاپور نے تاریخی ورثہ کی بہترین دیکھ بھال پر محکمہ آثار قدیمہ کی کارکردگی کو سراہا ۔انہوں نے کہا کہ زندہ قومیں ہمیشہ اپنی تاریخ اور ثقافتی ورثے کو زندہ رکھتی ہیں اور خیبرپختونخوا کا یہ محکمہ اس ضمن میں اپنا فرض شایان شان طریقے سے سرانجام دے رہا ہے جس پر یہ ہر طرح داد و تحسین کا مستحق ہے۔ فیصل امین گنڈاپور نے کہا کہ وہ خود بھی ایک بین الاقوامی ٹورسٹ ہیں وہ زمانہ طالبعلمی سے اب تک 80 سے زائد ممالک کے کئی بار دورے کرتے آ رہے ہیں اور اس حوالے سے عالمی تاریخ و ثقافت کے سٹوڈنٹ ہیں وہ پورے یقین اور دعوے سے کہہ سکتے ہیں کہ پاکستان بالخصوص خیبرپختونخوا میں پھیلے سیاحتی اور تاریخی مقامات کو مناسب انداز میں دنیا کے سامنے اجاگر کیا جاتا رہے ۔تو یہ پورا خطہ انٹرنیشنل ٹورازم کیلئے پرکشش بن سکتا ہے جبکہ دہشت گردی کے خاتمے کے بعد اب یہاں بین الاقوامی سیاحوں کی آمد کے امکانات بھی روشن ہو گئے ہیں جس کی بدولت پاکستان کثیر زرمبادلہ کما سکتا اور عوام کو خوشحالی کی ڈگر پر لا سکتا ہے ڈائریکٹر آرکیالوجی ڈاکٹر عبدالصمدنے صوبائی وزیر کو بتایا کہ محلہ سیٹھیاں میں سات جنوبی ایشیائی حویلیاں ہیں جو پشاور کی معاشی استحکام میں کلیدی کردار ادا کرنے والے سیٹھی خاندان کی تعمیر کردہ تھیں یہ عمارات وسط ایشیا کی قدیم ثقافت کی یاد دلانے والے انداز میں لکڑی کے وسیع تر نقش و نگار کے ساتھ تعمیر کی گئی ہیں یہ مکانات 19ویں صدی کے آخر میں مکمل ہوئے اور ان انمول ورثوں کو وزیراعظم عمران خان کے وژن کے مطابق محکمہ آثار قدیمہ پختونخوا نے واپس اصل حالت میں انتہائی خوبصورتی اور مہارت سے بحال کیا ہے ۔