• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

نواز سے ڈیل، باتیں بے بنیاد، کہنے والے ثبوت دیں، حکومت کا ماتحت ادارہ ہیں اس سے کوئی مسئلہ نہیں، سیاست سے دور رکھا جائے، فوجی ترجمان



راولپنڈی(ایجنسیاں… ٹی وی رپورٹ) پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے ڈائریکٹر جنرل میجر جنرل افتخار بابر نے واضح کیا ہے کہ سابق وزیراعظم نوازشریف سے ڈیل کی باتیں بے بنیاداورقیاس آرائیاں ہیں۔

اگر کوئی اس طرح کی بات کرتا ہے تو اسی سے پوچیں یہ ڈیل کون کررہا ہے اور اس کے محرکات اور ثبوت کیا ہیں‘ ایسی کوئی چیز نہیں‘اس پر جتنی کم بحث کی جائے اتنا ملک کے مفاد میں اچھا ہے‘شام کوپروگرامزمیں کہا جاتا ہےکہ اسٹیبلشمنٹ نے یہ کردیا وہ کردیا۔

سول ملٹری تعلقات میں مسئلہ نہیں ‘مسلح افواج حکومت پاکستان کے ماتحت ادارہ ہے‘ اسٹیبلشمنٹ کو سیاست سے دور رکھاجائے ‘عوام کی طرح پاک فوج کو بھی مہنگائی کا احساس ہے۔

پاک فوج عوام سے الگ نہیں‘آرمی چیف کی مدت ملازمت سے متعلق خبریں بھی قیاس آرائیاں ہیں ان کو ہوانہ دی جائے‘پاک فوج ملک کو درپیش اندرونی و بیرونی خطرات سے پوری طرح آگاہ ہے اور ان کا بھرپور جواب دینے کی صلاحیت رکھتی ہے‘کالعدم ٹی ٹی پی کے ساتھ 9دسمبر کوسیز فائر ختم ہوچکا ‘ اب آپریشن ہورہا ہے۔

افغانستان کی عبوری حکومت سے کہا تھا کہ اپنی سرزمین ٹی ٹی پی کو پاکستان کے خلاف استعمال نہ کرنے دیں‘ملک سے کئی دہشت گرد تنظیموں کو ختم کر دیا ہے ‘پاک افغان سرحد عالمی طورپر تسلیم شدہ ہے ‘ افغان سرحد پر باڑلگانے کا کام بروقت مکمل کریں گے۔

طاقت کا استعمال ریاست کا استحقاق ہےاور اس حوالے سے کسی سے بھی کوئی رعایت نہیں برتی جائے گی۔کسی مسلح فرد یا گروہ کو قانون ہاتھ میں لینے کی اجازت نہیں دی جا سکتی،بعض عناصر کی طرف سے ملک کے مختلف اداروں کے خلاف منظم مہم چلائی جا رہی ہے، ملک دشمن عناصر مذموم مقاصد کے حصول کیلئے حکومت، عوام، افواج پاکستان اور اداروں کے درمیان خلیج پیدا کرنا چاہتے ہیں۔

ان سرگرمیوں اور ان کے تعلق سے آگاہ ہیں، جھوٹے اور من گھڑت پروپیگنڈا کے ذریعے مذموم عزائم کے حصول کیلئے دراڑیں ڈالنے کی تمام مذموم کوششیں ناکام ہوں گی‘ باہربیٹھے ملک دشمن عناصرکے مذموم عزائم اورتعلق سے آگاہ ہیں‘ بھارتی الزامات سیاسی ایجنڈا کا حصہ ہیں‘پاکستان میں داعش کا کوئی وجود نہیں‘مقبوضہ کشمیر میں انسانی تاریخ کا بدترین محاصرہ جاری ہے۔

بھارت نے مقبوضہ کشمیر میں مظالم کا بازار گرم کر رکھا ہے‘دنیا مسئلہ کشمیر کو سنجیدگی سے لے رہی ہے ۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے بدھ کو یہاں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا۔انہوں نے کہا کہ بھارتی فوجی قیادت کی جانب سے پاکستان کے خلاف منفی اور جھوٹا پروپیگنڈا کیا گیا ۔ 

بھارت نے مقبوضہ کشمیر میں مظالم کا بازار گرم کر رکھا ہے،پاک۔افغان سرحد پر باڑ لگانے کا 94 فیصد جبکہ پاک۔ایران سرحد پر باڑ لگانے کا 71 فیصد کام مکمل کر لیا گیا ہے،پاکستان اور افغانستان میں مکمل ہم آہنگی پائی جاتی ہے۔

پاک افغان بارڈر پر پاکستان کی 12 ہزار سے زائد بارڈر پوسٹیں ہیں، بارڈر سکیورٹی کو مستحکم کرنے کیلئے ایف سی کیلئے 67 نئے ونگ قائم کئے ہیں،میجر جنرل بابر افتخار نے کہا کہ افغانستان کی موجودہ صورتحال سنگین انسانی المیہ کو جنم دے سکتی ہے۔

اس کے پاکستان اور خطہ کی سکیورٹی پر براہ راست اثرات مرتب ہوں گے، ترجمان پاک فوج نے کہا کہ 2014ء کے مقابلہ میں 2021ء میں کراچی میں امن و امان کی صورتحال بہت بہتر رہی ہے، ٹارگٹ کلنگ، بھتہ خوری کے واقعات میں نمایاں کمی آئی ہے، 2014ء میں کراچی وائلڈ کرائم انڈیکس میں چھٹے نمبر پر تھا۔

اب 129ویں نمبر پر آ گیا ہے۔انہوں نے کہا کہ قانون کی بالادستی سے معاشرے ترقی کرتے ہیں‘انہوں نے کہا کہ کورونا کیسز میں ایک بار پھر اضافہ ہو رہا ہے،احتیاطی تدابیر پر عمل سے ہی اس وبا سے بچا جا سکتا ہے۔ 

فیک نیوز کے ذریعے اداروں کو بدنام کرنے کی مذموم سازشیں کی جا رہی ہیں، ایسا کرنے والے پہلے بھی ناکام ہوئے، آئندہ بھی ہوں گے ۔ 

بعد ازاں صحافیوں کے سوالوں کے جواب دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ افغان حکومت کی درخواست پر ٹی ٹی پی کے ساتھ مذاکرات شروع کئے گئے‘ٹی ٹی پی کے اندرونی اختلافات بھی ہیں جبکہ ان سے بعض شرائط پر بات چیت نہیں ہو سکتی۔

کالعدم تنظیم نان اسٹیٹ ایکٹرہےجو کوئی بڑا حملہ نہیں کرسکی، ان کے کئی حملے ناکام بنادیے۔پاکستان اور افغانستان کے درمیان حکومتی سطح پر بات چیت ہوئی ہے، باڑ کے معاملہ پر زیادہ اختلافات نہیں ہیں، پاک ۔ 

افغان عالمی سرحد تسلیم شدہ ہے۔

انہوں نے کہا کہ ملک کو بڑے عرصہ سے معاشی چیلنجز کا سامنا ہے،پاک فوج نے مہنگائی کے تناظر میں گذشتہ 2 سالوں میں بجٹ اضافہ نہیں لیا۔

محدود وسائل کے باوجود دفاعی صلاحیت کو برقرار رکھا ہے،پاکستان میں داعش کا کوئی وجود نہیں۔

اہم خبریں سے مزید