• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

شہزادہ اینڈریو کی جنسی زیادتی کا مقدمہ خارج کروانے کی اُمیدیں کھٹائی میں پڑگئیں

شہزادہ اینڈریو کی جنسی زیادتی کا مقدمہ خارج کروانے کی اُمیدیں کھٹائی میں پڑگئیں
شہزادہ اینڈریو کی جنسی زیادتی کا مقدمہ خارج کروانے کی اُمیدیں کھٹائی میں پڑگئیں

شہزادہ اینڈریو کے وکلاء کو خاتون ورجینیا رابرٹس کی جانب سے جنسی زیادتی کے مقدمے کو خارج کروانے کی اُمیدیں کھٹائی میں پڑتی ہوئی نظر آرہی ہیں۔

بین الاقوامی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق، شہزادہ اینڈریو کے خلاف جنسی زیادتی کے مقدمے پر منگل کے روز ہونے والی سماعت میں امریکی جج نے شہزادے کی قانونی ٹیم پر شدید برہمی کا اظہار کیا۔

امریکی جج لیوس کپلن نے بگ ایپل میں ایک اہم سماعت کے دوران اینڈریو کے وکلاء کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا۔

ڈیوک آف یارک شہزادہ اینڈریو کے وکیل نے جج کو بتایا کہ شہزادہ اینڈریو 2009 کے معاہدے کے ذریعےاس مقدمے سے محفوظ ہوسکتے ہیں جوکہ ملزمہ ورجینیا رابرٹ  نے جیفری ایپسٹین کے ساتھ کیا تھا۔

وکیل کی دلیل پر جج کپلن نے کہا کہ ’اس لفظ کا مطلب یہ ہو سکتا ہے کہ ایپسٹین اور محترمہ ورجینیا رابرٹ دونوں کو مشترکہ طور پر اس بات پر متفق ہونا پڑے گا کہ شہزادہ اینڈریو پر جنسی زیادتی کا کوئی مقدمہ دائر نہیں کیا جاسکتا‘۔

جج نے مزید کہا کہ ’اگر کسی پر مقدمہ چلایا گیا اور جیفری ایپسٹین نے کہا کہ یہ شخص آزاد ہے، اور اس نے ورجینیا رابرٹ کے ساتھ اچھا سلوک کیا تھا، تو پھر ڈیل کو تسلیم  کیا جاسکتا ہے اور ایپسٹین اس معاہدے پر عمل کروا سکتا ہے، لیکن کسی دوسری صورت میں اس ڈیل کو تسلیم نہیں کیا جاسکتا‘۔

شہزادہ اینڈریو کے وکیل، اینڈریو بی بریٹلر نے جج کی بات سے اعتراض کرتے ہوئے کہا کہ ’امریکی قانون نے واضح کیا ہے کہ کسی تیسرے فریق کو جیسے کہ اُن کے مؤکل شہزادہ اینڈریو کو غیر منصفانہ طور پر عدالت میں لے جانے سے روکنے کے لیے اس معاہدے  پر انحصار کرنے کا حق ہے جوکہ 2009 میں ورجینیا رابرٹ نے جیفری ایپسٹین کے ساتھ کیا تھا‘۔

تاہم ، شہزادہ اینڈریو کے وکیل کے اعتراض کے باوجود بھی اس کیس کا فیصلہ ابھی کیا جائے گا کہ آیا ڈیوک آف یارک کے خلاف سول جنسی زیادتی کا مقدمہ خارج کر دیا جائے گا یا نہیں۔

واضح رہے کہ امریکی خاتون ورجینیا رابرٹس کی جانب سے الزام لگایا گیا ہے کہ برطانوی شہزادہ اینڈریو نے ان کے ساتھ جنسی زیادتی کی تھی۔

ورجینیا نے نیویارک سٹی عدالت میں مقدمہ دائر کر دیا ہے جس میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ شہزادہ اینڈریو نے بدنام زمانہ جیفری ایپسٹین کے نیویارک والے گھر میں اسے کمسنی میں جنسی حملے کا نشانہ بنایا تھا۔

عدالتی دستاویزات میں شہزادہ اینڈریو پر الزام لگایا گیا ہے کہ بیس سال قبل شہزادہ اینڈریو کو دولت، طاقت، مضبوط پوزیشن اور روابط نے اس قابل بنایا کہ انہوں نے ایک خوفزدہ، کمزور بچی کے ساتھ بدسلوکی کی جہاں اس کی حفاظت کے لیے کوئی موجود نہیں تھا۔ 

بین الاقوامی خبریں سے مزید