• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

عمارت کا حجم چاہے کچھ بھی ہو، اسے محفوظ ضرور ہونا چاہیے۔ لہٰذا مکان کی تعمیر یا تزئین و آرائش کے منصوبے میں وقت اور رقم خرچ کرتے وقت اسے محفوظ بنانے کے لیے بھی قدامات کرنے چاہئیں۔ عمارت کو دو طرح سے محفوظ بنایا جاتا ہے، ایک معیاری مٹیریل کا استعمال کرکے اور دوسرا چوری یا ڈکیتی کی وارداتوں سے تحفظ کے لیے سیکیورٹی سسٹم کی تنصیب کے ذریعے۔ 

سیکیورٹی کی بنیاد پر کسی بھی جائیداد کو محفوظ بنانے کا عمل اس وقت شروع ہوجاتا ہے جب پلاٹ خریدا جاتا ہے۔ اس کے بعد مکان بننے اور جدید ترین اسمارٹ سیکیورٹی سسٹم نصب کرنے تک بہت سے مراحل سے گزرنا پڑتا ہے۔ اگر آپ مکان تعمیر کروانے یا اس کی تزئینِ نو کا ارادہ رکھتے ہیں تو اسے ہر طرح سے محفوظ بنانا آپ کی اوّلین ترجیح ہونی چاہیے۔ آپ کے معمار یا ٹھیکیدار کو علاقے کی صورتحال جاننے کے قابل ہونا چاہیے۔

چوری ، ڈکیتی اور نقب زنی کے خطرے کو دور کرنے کے لیے آپ کو پائیدار حل نکالنا ہوگا۔ آپ اپنے پلاٹ یا مکان کے باہر کھڑے ہوکر چاروں طرف تقابلی جائزہ لیں اور غور کریں کہ آس پاس مکانات کس طرز پر تعمیر کیے گئے ہیں اور وہاں سیکیورٹی کا کس طرح خیال رکھا گیا ہے۔ ایک مکان سے دوسرے مکان کے درمیان کیا حفاظتی اقدامات اٹھائے گئے ہیں اور کیا مکانات میں کسی بھی طرف سے بآسانی داخل ہوا جاسکتا ہے۔

اس عمل کے بعد آپ کو بہتر سیکیورٹی سسٹم نصب کرنے کی ضرورت ہوگی کیونکہ اس سے مستقبل میں ہونے والے بڑے نقصانات سے محفوظ رہا جاسکتا ہے۔ مکان کی تعمیر یا تزئین و آرائش پر لاکھوں روپے خرچ ہوتے ہیں، ایسے میں سیکیورٹی سسٹم نصب کروانے میں بھی کوئی قباحت نہیں ہونی چاہیے۔ سیکیورٹی سسٹم کی مختلف اقسام اورفنکشن ہوتے ہیں۔ آپ اپنے گھر کے لیے اسی وقت ایک بہترین سسٹم منتخب کرسکتےہیں جب آپ ان کے بارے میں معلومات رکھتے ہوں۔

مانیٹرڈ سیکیورٹی سسٹم

بازاروں میں دستیاب سسٹمز میں مانیٹرڈ سیکیورٹی سسٹم الارم کافی مقبول ہے۔ بنیادی طور پر یہ سسٹم کسی بھی کال سینٹر، سیکیورٹی ٹیم یا ایمرجنسی اداروں کو اطلاع دینے کے لیے ہوتا ہے، جو گھر میں چور کے داخل ہونے، آگ لگنے یا دیگر ہنگامی حالات کے وقت الرٹ کرنےکے لیےآن ہوجاتا ہے۔ اس سسٹم کی دو اقسام موجود ہیں، ایک کمپنی مانیٹرڈ سسٹم اور دوسرا سیلف یعنی ذاتی مانیٹر ڈ سسٹم۔

سیلف مانیٹرڈ سسٹم : جیسا کہ نام سے ظاہر ہے کہ یہ ایسا سسٹم ہے، جسے آپ خود مانیٹر اور کنٹرول کرتے ہیں۔ اس سسٹم میں موشن سینسرز، ڈور سینسرز اور سیکیورٹی کیمرے شامل ہوتے ہیں، ساتھ ہی اس میں الارم بھی لگے ہوتے ہیں، جو وقت پڑنے پر بج اُٹھتے ہیں۔ سیلف مانیٹرنگ سسٹم آپ کے موبائل ایپ سے بھی منسلک ہوسکتے ہیں، آپ دور ہو کر بھی اپنے موبائل فون کے ذریعے نگرانی کرسکتے ہیں۔ اس کے علاوہ اس سسٹم کو آپ سیکیورٹی اداروں کی مدد لینے کے لیے بھی استعمال کر سکتے ہیں۔

کمپنی مانیٹرڈ سسٹم: کمپنی مانیٹرڈ سیکیورٹی سسٹم کو پیشہ ور ادارے یا افراد کنٹرول کرتے ہیں۔ ان سسٹمز میں ڈور سینسرز، موشن ڈیٹیکٹرز، کیمرے، گلاس بریک سینسرز، لائوڈ سائرن اور خاموش الارم شامل ہوتے ہیں۔ اگرچہ ہر سسٹم کے الگ الگ فنکشن ہوتے ہیں مگر زیادہ تر کمپنی مانیٹرڈ سیکیورٹی سسٹم اپنے متعلقہ کانٹیکٹ سینٹرز سے منسلک ہوتے ہیں اور جیسے ہی کوئی آپ کے گھر میں داخل ہوتا ہے ، کمپنی میں موجود الار م بج اٹھتا ہے۔ 

مزید برآں، تصدیق کے لیے آپ کو فون کال بھی موصول ہوتی ہے تاکہ پتہ چلایا جاسکے کہ مبادا کہیں الارم غلطی سے تو نہیں بج اٹھا۔ تاہم، حقیقی صورتحال میں الارم بجنے پر سیکیورٹی ادارہ یا کمپنی اپنے نمائندے فوری طور پر بھیجتی ہے تاکہ اصل معاملے کا پتہ چلایا جاسکے یا معلوم ہوسکے کہ آپ نے تصدیق کے لیے کیا جانے والا فون کیوں نہیں اٹھایا۔

مانیٹر نہ کرنے والا سیکیورٹی سسٹم

اس قسم کا سیکیورٹی سسٹم دراصل آپ کے مکان کی رکھوالی کے لیے ہوتا ہے اور جیسے ہی کوئی آپ کے مکان میں داخل ہونے یا اسے نقصان پہنچانے کی کوشش کرتا ہے تو اتنا تیز الارم بجتا ہے کہ گھسنے والے کے کان بہرے ہونے لگتے ہیں اور اسے فرار ہونے میں ہی عافیت محسوس ہوتی ہے۔ اس سسٹم میں موشن سینسرز، کنٹرول پینل، گلاس بریک سینسرز، سائرن، ڈور اور ونڈو سینسرز اور اسموک ڈیٹیکٹر شامل ہوتے ہیں۔ کچھ سسٹم موبائل فون سے بھی منسلک ہو جاتے ہیں تاکہ آپ دور ہو کر بھی اپنے مکان کی نگرانی کرسکیں ۔

وائرڈ ہوم سیکیورٹی سسٹم

اس میںایک الارم پینل تاروں پر مشتمل ہوم سیکیورٹی سسٹم سے منسلک ہوتا ہے، جس میں کم وولٹیج کی وائرنگ ہوتی ہے۔ گھر کے تمام داخلی راستوں کی تاریں موشن ڈیٹیکٹرز، کی پیڈز اور دیگر سیکیورٹی ڈیوائسز کے ساتھ مرکزی کنٹرول پینل کے طرف چلی جاتی ہیں۔ تاروں پر مشتمل یہ وائرڈ ہوم سیکیورٹی سسٹم، وائرلیس کے مقابلے میں زیادہ بھروسہ مند ہوتاہے کیونکہ اس کا مرکزی پینل ہر ڈیوائس کے ریئل ٹائم اسٹیٹس کو ظاہر کرتا ہے ۔

وائرلیس سیکیورٹی الارم سسٹم

یہ بھی وائرڈ یعنی تاروں والے سسٹم کی طرح ہی ہوتا ہے، تاہم وائرلیس سیکیورٹی الارم سسٹم میں ڈیٹیکٹرز، سینسرز، کیمرے، الارم اور مرکزی کنٹرول پینل شامل ہوتا ہے۔

سی سی ٹی وی کیمرے

سی سی ٹی وی کیمرے اب بہت عام ہوگئے ہیں لیکن اکیسویں صدی کی سب سے کارآمد ٹیکنالوجی نہ صرف آپ کی دسترس میں ہے بلکہ یہ جدید اقسام میں بھی دستیاب ہے۔ چوروں یا ڈکیتوں کو جب یہ کیمرے نظر آتے ہیں تو وہ گھر کے قریب جانے سے گریز کرتے ہیں۔ 

اس کے علاوہ بچوں کے کمرے میں ان پرنظر رکھنے یا ملازمین کے رویّوں کو جاننے کے لیے بھی سی سی ٹی وی کیمرے بہت کام آتے ہیں۔ یہ آپ کے موبائل سے بھی منسلک ہوتے ہیں اور آپ گھر کے باہر یا آفس میں موجود رہ کر بھی گھر کے حالات سے باخبر رہ سکتے ہیں۔

تعمیرات سے مزید