کراچی ( رفیق مانگٹ) مری میں شدید برفباری کے دوران اموات کی وجہ شدید ٹھنڈک تھی یامونو آکسائیڈ گیس، یہ تو طبی معائنے سے پتہ چل سکتا ہے۔
دنیا بھر میں گاڑیوں میں کاربن مونو آکسائیڈ سے دم گھٹ کر مرنے کے متعدد واقعات سامنے آتے رہے ہیں۔ مونوآکسائیڈ گیس کیا ہے اوریہ کیسے پیداہوتی ہے، کیا احتیاط کرنے کی ضرورت ہے۔
کاربن مونو آکسائیڈ ایک بے رنگ، بے بو، بے ذائقہ آتش گیر گیس ہے جو ہوا سے قدرے ہلکی ہے ہر جلنے کے عمل کے دوران کاربن مونوآکسائیڈ کااخراج عام ہے، بند ماحول میں کاربن مونو آکسائیڈ کا ارتکاز مہلک سطح تک بڑھ جاتاہے، یہ گیس خاموش قاتل ہے۔
چاہے تھوڑی ہی مقدارہی سہی، سانس کے ذریعے اندر لینے سے جسم میں آکسیجن کی گردش رک جاتی ہے، صحت کو سنگین خطرات لاحق ہوجاتے ہیں یہاں تک کہ موت واقع ہوجاتی ہے، جب کاربن مونو آکسائیڈ میں سانس لیتے ہیں تو یہ بنیادی طور پر ہیمو گلوبن کے ساتھ مل کاربوکسی ہیمو گلوبن بناتا ہے یہ خون کوآکسیجن لے جانے سے روکتی ہے اس سے خلیوں میں آکسیجن کم ہو جاتی ہے، جسے ہائپو کسیا ہوجاتی ہے۔
کاربن مونو آکسائیڈ گھر یا گیراج میں واقعی ہر اس شے سے پیدا ہوتی ہے جو ایندھن سے چلتے ہیں۔ ان میں ناقص کھانا پکانے کے آلات، تمباکو کا دھواں، کار ایگزاسٹ یا بیکار گاڑیاں، ناقص واٹر ہیٹر، تیل، لکڑی، گیس یا کوئلے کے چولہے کی خرابی، ناقص گیس واشر ڈرائر، ہاٹ ٹب ہیٹر، آگ ہیں۔
گھروں میں غیر ہوادار ہیٹر سے اخراج کا زیادہ امکان ہے، ایک غیر ہوا دار ہیٹر گرم کرنے کیلئے ایندھن اور اندرکی ہوا کااستعمال کرتا ہے جس سے اندرکی آکسیجن کم ہوجاتی ہے۔
ٹرک،بس،کار یا دیگرگاڑیوں میں کاربن مونوآکسائیڈ اگزاسٹ کے نظام میں اخراج کی وجہ سے پیدا ہوسکتی ہے یا پھرکسی وجہ سے اخراج کانظام بند ہو جائے تو گاڑی کے اندرآنے لگتی ہے۔
اگر کسی فرد کو گھر میں طویل عرصہ تک قیام کے بعد سر درد،چکرآنا،متلی یا الجھن جیسی علامات ہوں تو واضح ہے کہ اس نے کاربن مونوآکسائیڈ کی بڑی مقدارمیں سانس لیا ہوسکتا ہے۔
اس کی سانس سے خارجی علامات بھی پیدا نہیں ہوتی جیسے کھانسی میں جلن،تواس گیس کے زہر کا پتہ لگانا بہت مشکل ہے۔ اس کی علامات زکام سے ملتی جلتی ہیں، بشمول سر درد،متلی، تھکاوٹ،چکرآنا، غنودگی،کمزوری، بے ہو ش ہو جانا ہے۔
اس کے خلاف بہترین تحفظ اس کے آلارم اور ڈیٹیکٹرہیں جو کاربن مونو آکسائیڈ کی بلند ہونے کی خطرناک سطح بننے سے پہلے بتا دیتے ہیں ۔ یہ آلات کسی بھی جگہ رکھے جاسکتے ہیں جہا ں اس کی سطح کے بلند ہونے کاخطرہو۔
کاروں،ٹرکوں، یا دیگر گاڑیوں کو کسی بندجگہ جیسے گیراج میں نہ چھوڑیں، چاہے بیرونی دروازہ کھلا ہی کیوں نہ ہو،گاڑیوں میں سوتے وقت پورٹ ایبل ہیٹر کا استعمال نہ کریں بند جگہوں میں مونو آکسائیڈ کے زہر کاخطرہ بڑھ جاتا ہے۔ گیس کے جنریٹر گھر میں محفوظ فاصلے پرہوں۔
گیراج یا بند کار میں آٹو موبائل کے دھوئیں خطرناک ہیں،اگر ایسا معلوم ہوکہ کچھ غلط ہے تو فوری ونڈو کھولیں یا عمارت یا گاڑی کو چھوڑ دیں۔علاقے سے باہرنکلیں اور تازہ ہوالیں۔کاربن مونو آکسائیڈ کے اخراج کے واقعات زیادہ تر سردیوں میں ہوتے ہیں۔