کراچی (اسٹاف رپورٹر) سندھ کے سینئر صوبائی وزیر شرجیل انعام میمن نے اعلان کیا کہ بہت جلد سندھ میں "معاش" کے نام سے ایک نیا منصوبہ بھی شروع کیا جائے گا، جو روزگار اور معاشی خودمختاری کے لیے ہوگا،یہ بات انھوں نے راول ہاؤس، راہوکی میں سندھ پیپلز ہاؤسنگ اسکیم کے تحت سیلاب متاثرین کو تعمیر شدہ گھروں کے مالکانہ حقوق دینے کی ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے بتائی۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے شرجیل میمن نے واضح کیا کہ سندھ پیپلز ہائوسنگ اسکیم، ناصرف پاکستان بلکہ دنیا کا سب سے بڑا ہائوسنگ پراجیکٹ ہے، جس کے تحت 21 لاکھ خاندانوں کو مفت مکانات فراہم کیے جا رہے ہیں۔ یہ منصوبہ اتنا بڑا اور کامیاب ہے کہ اسے گنیز بک آف ورلڈ ریکارڈ میں درج کیا جانا چاہیے۔شرجیل انعام میمن نے کہا کہ یہ منصوبہ چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کے اس وژن کا نتیجہ ہے جو انہوں نے 2022 کی شدید بارشوں اور سیلاب کے دوران متاثرہ علاقوں کا دورہ کرنے کے بعد پیش کیا تھا۔ انہوں نے وزیر اعلی سندھ کو ہدایت دی کہ جہاں جہاں تباہی ہوئی ہے، وہاں کے لوگوں کے لیے فوری طور پر پکے گھروں کا بندوبست کیا جائے۔ اس کے بعد صوبائی حکومت نے ورلڈ بینک اور دیگر عالمی اداروں سے رابطے کیے اور بھرپور منصوبہ بندی کے بعد اسکیم پر عملدرآمد شروع کیا ۔انہوں نے کہا کہ اس منصوبے میں سب سے خاص بات یہ ہے کہ گھروں کے مالکانہ حقوق متاثرہ خاندانوں کی سربراہ خواتین کے نام پر دیے جا رہے ہیں، تاکہ نہ صرف خواتین کو بااختیار بنایا جائے بلکہ خاندانوں میں استحکام بھی آئے۔ شرجیل انعام میمن نے کہا کہ جن خواتین کو آج اسناد دی گئی ہیں، ان کے گھر مکمل طور پر تباہ ہو چکے تھے، اور وہ کیمپوں میں زندگی گزارنے پر مجبور تھیں۔ پیپلز پارٹی حکومت نے ان کے لیے مفت مکانات تعمیر کیے اور بینک اکائونٹس کے ذریعے مالی مدد بھی کی۔شرجیل انعام میمن نے کہا کہ سیلاب متاثرین کے گھروں میں سولر سسٹمز نصب کیے جا رہے ہیں ۔