اسلام آباد ( طاہر خلیل، عاصم یٰسین ) جمعرات کی شب قومی اسمبلی سے ترمیمی فنانس بل کے ساتھ 13 اہم بلوں کی عجلت اور تیزی سے منظوری دی گئی۔
گورنمنٹ سیونگز بینک (ترمیمی) بل2021،پوسٹ آفس نیشنل سیونگز سرٹیفکیٹس (ترمیمی) بل2021منظور ، خواتین اور خواجہ سرائوں کو تحفظ کیلئے ترمیم کا بل شامل ، اسلام آباد میں بلدیاتی ادارےقائم اور میئر کے براہ راست انتخاب کیلئے آرڈیننس ، والدین کے تحفظ کا بل بھی منظور ۔ تفصیلات کے مطابق قومی اسمبلی سے ترمیمی فنانس بل سمیت 13اہم بلز کی بھی منظوری دے دی گئی ہے ۔
دو آرڈیننسز کی مدت میں توسیع اور ایک صدارتی آرڈیننس منظوری کیلئے پیش کیا گیا ،نیب قانون میں ترامیم سے متعلق دو آرڈیننس کی مدت میں توسیع کی قرار دادیں منظور ہوئیں ، ایک صدارتی آرڈیننس کے ذریعے نیب کے موجودہ چیئرمین نئے چیئرمین کی تقرری تک فرائض ادا کرتے رہیں گے جبکہ دوسرے آرڈیننس کے ذریعے صدر کو نئے چیئرمین کی تقرری کیلئے وزیر اعظم اور اپوزیشن لیڈر سے مشاورت کا اختیار دیا گیا۔
پہلے یہ اختیار وزیر اعظم کے پاس تھا ، حکومت اپوزیشن ورکنگ ریلیشن شپ نہ ہونے سے نیب قانون میں ترمیم کی ضرورت پڑی، اسٹیٹ بنک آف پاکستان ( ترمیمی ) بل کو اپوزیشن نے مالی خود مختاری پر حملہ قرار دیا اور کہا تھا کہ اسٹیٹ بنک کو آئی ایم ایف میں گروی رکھ دیا گیا ہے۔
اسٹیٹ بنک قانون میں ترمیم کے ذریعے بنک کا نظم و نسق چلانے کیلئے بورڈ آف گورنر ز بنایا جائے گا ، جس کے ممبران کی تقرری حکومت کرے گی ، اسٹیٹ بنک بورڈ آف گورنر پارلیمانی کمیٹی کے سامنے جواب دہ ہو گا ، اس طرح اسٹیٹ بنک پر پارلیمانی اوورسائٹ ( نگرانی ) کا نیا نظام قائم ہو گا۔
ایک تیسرے بل کے ذریعے سیکورٹی ایکسچینج کمیشن کے انتظامی اور مالیاتی کنٹرول کے امور میں بہتری اور وسعت لائی جا رہی ہے ، ایس ای سی پی کی خود مختاری میں توسیع ،مارکیٹ فنانشل سروسز ٹربیونل کا قیام اور آئوٹ اور سائٹ ( نگرانی ) کو مضبوط بنانے کے اقدامات نئے بل میں شامل ہیں جس کا بڑا مقصد غیر قانونی کاروبار کو روکنا ہے ، قومی اسمبلی نے ایک اور اہم بل کی منظوری دی۔
اس بل پر چار سال سے ایوان صدر اور وزارت قانون کام کرتے رہے ،یہ بل کام کرنے کے مقامات پر خواتین کی ہراسانی روکنے کے قانون میں ترامیم سے متعلق ہے ، اس بل کے ذریعے ٹرانس جینڈر ( خواجہ سرائوں ) کو قانونی تحفظ مل گیا اور انہیں ہراساں کرنے والوں کو قانون کے تحت عمر قید تک کی سزا دی جا سکے گی۔
قانون کے ذریعے ورک پلیس ( Work Place)کے مقامات میں توسیع دے دی گئی ، جس میں سرکاری و نجی دفاتر کے ساتھ موٹر ویز ،ہائی ویز ، جمنازیم ، کنسرٹ ، سینما گھر ،ا سٹوڈیو ز ، اوپن اور جغرافیائی ایریاز ، سمیت دیگر مقامات شامل کئے گئے ، آن لائن بزنس کے حامل لوگوں کو بھی قانونی تحفظ ملے گا ، کورونا کے بعد سائبر سٹاکنگ میں اضافہ ہوا ہے ، آن لائن بزنس میں کسی کو زبانی یا جسمانی ہراسانی کا نشانہ نہیں بنا یا جا سکے گا۔
ایک اور ترمیم کے تحت دفاتر میں مرد اور خواتین میں امتیازی سلوک نہیں ہو گا، یعنی خواتین ورکرز کو مرد ورکرز کے مساوی تنخواہیں اور مراعات ملیں گی ، ڈرامہ فلم آرٹس اور اس سے وابستہ افراد ،ہر قسم کے دفاتر میں ماہانہ ،ویکلی ،یومیہ دہاڑی دار ،فری لانس کام کرنے والی خواتین کو قانون کے تحت تحفظ دے دیا گیا ،وفاقی محتسب انسداد ہراسیت کشمالہ طارق نےکہا کہ بل کی منظوری بڑی کامیابی ہے ۔
اس کے علاوہ ایک صدارتی آرڈیننس پیش کیا گیا جس میں اسلام آباد میں بلدیاتی اداروں کے قیام اور میئر کا براہ راست انتخاب کرانا مقصو د ہے ، سرکاری اداروں کی خرید یداریوں اور دیگر انتظامی انصرام و انتظام میں بہتری لانے کیلئے پیپرا قوانین میں ترامیم ، حکومت والدین کے ادارے کے تحفظ اور وقار کی خاطر نیا قانون لا ئی ہے ،جس کے ذریعے والدین کو گھر سے بے دخل کرنے والوں کو سزا دی جا سکے گی۔
اسلام آبادمحافظت صحت سہولیات کے انصرام کی اتھارٹی بل2021،پاکستان الائیڈ ہیلتھ پروفیشنلز کونسل بل2021،پاکستان نرسنگ کونسل (ترمیمی) بل2021،آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی (ترمیمی) ) بل2021، آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی (ترمیمی) ) بل2021، (دفعات2،8،9اور43/ب)،یونیورسٹی برائے انجینئرنگ و ظہور پذیر ٹیکنالوجی بل2021،نیشنل انفارمیشن ٹیکنالوجی بورڈ بل2019گورنمنٹ سیونگز بینک(ترمیمی) بل2021،پوسٹ آفس نیشنل سیونگز سرٹیفکیٹس(ترمیمی) ) بل2021،والدین کا تحفظ بل2021اور پاکستان قومی ادارہ برائے نظام اوزان و پیمائش بل2021 کی کثرت رائے سے منظوری دیدی۔