• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

اسلامی دفعات تبدیل نہیں ہونے دیں گے ، تحفظ ختم نبوت کانفرنس

لاہور(خبر نگار)عالمی مجلس تحفظ ختم نبوت و عثمانیہ ٹرسٹ کے زیراہتما م تحفظ ختم نبوت کانفرنس جامع مسجدآسٹریلیا ریلوے اسٹیشن میں مولانا عبدالرو ف کی صدارت میں ہوئی ۔ کانفرنس میں جمعیت علماءاسلام پاکستان کے سیکرٹری جنرل ڈپٹی چیئرمین سینیٹ سینیٹر مولانا عبدالغفور حیدری، وفاق المدارس العربیہ پاکستان کے ناظم اعلیٰ مولانا قاری محمدحنیف جالندھری،عالمی مجلس تحفظ ختم نبوت کے مرکزی ناظم تبلیغ مولانا محمداسماعیل شجاع آبادی، لیاقت بلوچ، مولانا زاہد الراشدی، مولانا محمدامجد خان، مفتی احمدحسن، مولانا عزیز الرحمن ثانی، مولانا محمدخان لغاری مولانا ڈاکٹر حافظ محمد سلیم،شیخ اسدالرحمن، مولانا علیم الدین شاکر، پیررضوان نفیس،قاری جمیل الرحمن اختر، مولانا عبدالنعیم، مولانا محبوب الحسن طاہر، حافظ نصیراحمداحرار، مولانا خالدمحمود، مولانا محمدگلفام ودیگر نے خطاب کیا ۔ مولانا عبدالغفور حیدری نے کہا کہ آئین پاکستان میں موجود اسلامی دفعات اور تعزیرات پاکستان کو تبدیل کرنے کے لےے بیرونی طاقتیں مسلسل اپنا دباو بڑھا رہی ہیں ،ہم یہاں کسی صورت آئین اور قانون میں ختم نبوت اور قانون توہین رسالت سمیت اسلامی دفعات کو تبدیل نہیں ہونے دیں گے جمعیة علماءاسلام پارلیمنٹ کے اندر اور باہر قادیانیت کا تعاقب کرتی رہے گی، ختم نبوت اسلام کی بنیاد ہے اور عقیدہ ختم نبوت کا تحفظ صحابہ کرام کی سنت ہے، جمعیة علماءاسلام کے قائد مولانا فضل الرحمن اپنے اکابرین کے حقیقی جانشین ہیں عقیدہ ختم نبوت کے تحفظ کے ساتھ پاکستان کے مقصد کا حصول بھی لازمی ہے ۔ مولانا محمدحنیف جالندھری نے کہا کہ عقیدہ ختم نبوت امت کا اجماعی عقیدہ ہے امت نے اس پر کبھی سمجھوتہ نہیں کیا، زمانہ نبوت سے اس عقیدہ کا امت مسلمہ نے دفاع کیا ہے، عقیدہ ختم نبوت کا تحفظ ہمارے لیے شفاعت پیغمبر کے حصول کا ذریعہ ہے مدارس اور مساجد دین اسلام کے قلعے ہیں انکی سلامتی اور خود مختاری پر کوئی سمجھوتہ نہیں کرینگے۔ مولانا محمداسماعیل شجاع آبادی نے کہا کہ عقیدہ تحفظ ختم نبوت ہمارے ایمان کی بنیاد ہے ، قادیانی اس ملک کے ازلی دشمن ہیں ۔ لیاقت بلوچ نے کہا کہ قرآن اور ختم نبوت کا محافظ اللہ تعالیٰ ہے کوئی ان کا ایک ذرہ بھی نہیں بدل سکتاکہا کہ ایک طویل جد جہد کے بعد 7ستمبر1974کو پارلیمنٹ کے فلور پر جو فیصلہ ہواوہ شہدائے ختم نبوت کے مقدس خون کا صدقہ ہے ۔مفتی احمد حسن نے کہا کہ تمام مکاتب فکر کے مشترکہ پلیٹ فارم پر آئین اوردستور پاکستان کی بالا دستی کے لیے ہم پر امن جد جہد جاری رکھیں گے اور کسی صورت بھی ہم قوانین ختم نبوت کو غیر مو ثر یا ختم نہیں ہونے دیں گے ۔ مولانا زاہد الراشدی نے کہا کہ ہمیں ان بیرونی عناصر سے اپنے ملک کو پاک کرنا ہوگا جو ہمارے دینی و ملی معاملات میں مداخلت کررہے ہیں۔ مولانا عزیز الرحمن ثانی نے کہا کہ عقیدہ ختم نبوت اور ناموس رسالت کا تحفظ اہم دینی ذمہ داری ہے۔تمام مسلمانوں کو اسلام اور عقیدہ ختم نبوت کے تحفظ کے لیے جذبہ صدیقی سے سرشار ہوکرمیدان عمل میں نکلنا ہوگا۔مولانا محمدامجد خان نے کہا کہ 1974ءمیں پارلیمنٹ میں قادیانیوں کو آئینی طورپر غیرمسلم اقلیت قراردلوانے پر مفکر اسلام مولانا مفتی محمودو ممبران پارلیمنٹ اور تمام مکاتب فکر کے علماءو مشائخ کے کردر کو بھرپورسراہااور کہا کہ مولانا مفتی محمود نے پوری زندگی ختم نبوت اور ناموس رسالت کے تحفظ کے لیے صرف کی۔ مولانا ڈاکٹر محمد سلیم نے کہا کہ قادیانیت اپنے منطقی انجام کو پہنچنے والی ہے،مولانا علیم الدین شاکر نے کہا کہ غیور مسلمان آقا ؐ کی نبوت و رسالت کے دشمنوں کے قلع قمع کے لیے اپنی تمام تر کوششوں کو بروئے کار لاتے ہوئے کسی بھی بڑی سے بڑی قربانی دینے سے ہرگز دریغ نہیں کرینگے۔ قاری جمیل الرحمن اختر نے کہا کہ قادیانی گروہ اسلام کا ٹائٹل استعمال کرکے اپنے کفرو ارتداد کو اسلام بناکر پیش کررہا ہے۔