لندن (مرتضیٰ علی شاہ) نفرت انگیز تقریر پر الطاف حسین کے خلاف کنگسٹن کرائون کورٹ میں مقدمے کی سماعت کیلئے12رکنی جیوری نے جسٹس مے کی عدالت میں اپنی ذمہ داریوں سے متعلق حلف اٹھا لیا۔ عدالت میں جیوری کے ارکان کو الطاف حسین کے خلاف استغاثہ کا مقدمہ پڑھ کر سنایا گیا۔ اس موقع پر الطاف حسین بھی عدالت میں موجود تھے۔ اس مقدمے میں 69 سالہ الطاف حسین کو دہشت گردی ایکٹ 2006 کے ایکٹ 2006 اور سنگین جرائم کے ایکٹ 2007 کی دفعہ 44 کی خلاف ورزی کرتے ہوئے جان بوجھ کر جرائم پر اکسانے اور اس میں معاونت کرنے کے الزام میں چارج کیا گیا ہے۔ عدالت نے جیوری کو بتایا کہ الطاف حسین نے دہشت گردی کی کارروائیوں کیلئے اکسانے کے الزام سے انکار کیا ہے۔ جیوری حلف اٹھانے اور الزامات کی نوعیت سننے کے بعد ریٹائر ہوگئی۔ جج کا کہنا ہے کہ مقدمے کی سماعت شاید 25 مئی سے شروع ہوگی۔ الطاف حسین کے وکلا نے اس سے قبل کہا تھا کہ الطاف حسین 16 اگست 2016 کو ان کی تقریر سے پاکستان کے 3 بڑے چینلز کی جانب سے ان کی تقریریں سنسر کرنے اور ان کو کوریج نہ دینے پر مشتعل تھے۔ الطاف حسین کے وکلا کا کہنا ہے کہ ایم کیو ایم کے بانی کی تقریر صرف سیاسی مقاصد کیلئے تھی۔ اس کا مقصد دہشت کیلئے اکسانا یا کوئی پرتشدد کارروائی کرنا، پراپرٹیز کو نقصان پہنچانا، مخالفین یا کسی سرکاری ادارے یا میڈیا ہائوسز کو دھمکانا یا خوفزدہ کرنا نہیں تھا۔ ایم کیو ایم کے قائد کی تقریر کے بعد کراچی میں ان کے خلاف ایف آئی آر درج ہونے کے بعد، جس میں ان کو فساد پر اکسانے کا الزام عائد کیا گیا تھا، برطانوی حکام نے اس معاملے کی تفتیش شروع کی تھی اور 11 جون 2019 کو انھیں سنگین جرائم کے ایکٹ 2007 کی دفعہ 44 کی خلاف ورزی کرتے ہوئے جان بوجھ کر جرائم پر اکسانے اور اس میں معاونت کرنے کے شبہے میں گرفتار کرلیا گیا تھا۔ بعدازاں انھیں ضمانت پر رہا کردیا گیا تھا اور اکتوبر 2019 میں ان پر چارج لگائے گئے تھے۔ اس معاملے پر شفافیت برقرار رکھنے اور انصاف کو یقینی بنانے کیلئے جیوری کے ارکان نے حلف اٹھایا اور اس بات کی یقین دہانی کرائی کہ وہ صرف کمرہ عدالت میں استغاثہ اور ملزم کی جانب سے بتائی ہوئی باتوں پر توجہ مرکوز رکھیں گے۔ قواعد کے مطابق مقدمے کی سماعت کے دوران جیوری کے ارکان کی جانب سے مقدمے کے بارے میں ریسرچ کرنا یا جان بوجھ کر اپنی ریسرچ سے جیوری کے دوسرے کسی رکن کو آگاہ کرنا یا مقدمے کی سماعت کے دوران جان بوجھ کر ایسے کسی کام میں مصروف ہونا جس سے یہ ظاہرہو کہ وہ شواہد سے ہٹ کر مسئلے کو چلانا چاہتے ہیں یا جیوری کے سامنے دیئے گئے بیانات سے متعلق معلومات افشا کرنا، رائے ظاہر کرنا، دلائل دینا یا جیوری کے ارکان کی جانب سے مقدمے کی سماعت کے دوران ووٹ ڈالنا یا اس طرح کی معلومات حاصل کرنا جرم ہے۔ عدالت نے جیوری کے ارکان کو ان کے حلف کے قواعد اور ان کی ذمہ داریوں سےآگاہ کردیا ہے۔